Topics

مارچ1991؁۔نوکر اور ملازم

اور اس شخص کی بات سے اچھی کس کی بات ہو گی جس نے اللہ کی طرف دعوت دی اور نیک عمل کیا اور کہا کہ میں خدا کا فرماں بردار اور مسلم ہوں۔

                اور تم میں ایک جماعت تو ایسی ضرور ہونی چاہئے جو خیر کی طرف دعوت دے۔ اچھے کاموں کا حکم دے اور برے کاموں سے روکے۔

                بلاشبہ وہ لوگ خدا کے محبوب ہیں جو اس کی راہ میں استقلال کے ساتھ صف باندھے لڑتے رہتے ہیں گویا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔

                اور تم سب مل کر خدا کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ پکڑ لو اور الگ الگ فرقے نہ بن جانا۔ اور خدا کے احسان کو یاد رکھنا جو اس نے تم پر کیا ہے۔ تم ایک دوسرے کے دشمن تھے، اس نے تمہارے دل جوڑ دیئے اور تم اس کے فضل و کرم سے بھائی بھائی بن گئے۔

                قسم ہے زمانہ کی، انسان خسارے میں ہے سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور جو نیک عمل کرتے رہے۔ اور جو ایک دوسرے کو حق کی وصیت کرتے رہے اور صبر کی تلقین کرتے رہے۔

                نیکی اور خدا ترسی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے رہو۔

                اور اپنے آپ کو ان لوگوں کی معیت اور رفاقت پر مطمئن رکھیئے جو اپنے رب کی رضا کے طالب بن کر صبح و شام اس کو پکارتے رہتے ہیں اور ان کو نظر انداز کر کے دنیوی شان و شوکت کی طلب میں اپنی نگاہیں نہ دوڑایئے۔

                اے میرے وہ بندو! جو اپنی جانوں پر زیادتی کر بیٹھے ہو خدا کی رحمت سے ہرگز مایوس نہ ہونا۔ یقینا خدا تمہارے سارے کے سارے گناہ معاف کر دے گا۔ وہ بہت ہی معاف کرنے والا ہے اور بڑا ہی مہربان ہے۔ اور تم اپنے رب کی طرف رجوع ہو جائو۔ اور اس کی فرماں برداری بجا لائو، اس سے پہلے کہ تم پر کوئی تکلیف آ پڑے اور پھر تم کہیں سے مدد نہ پا سکو۔

                اور وہی تو ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کی خطائوں کو معاف کرتا ہے اور وہ سب جانتا ہے جو تم کرتے ہو۔

                اے مومنو! خدا کے آگے سچی اور خالص توبہ کرو۔ امید ہے کہ تمہارا پروردگار تمہارے گناہ معاف کر دے گا اور تمہیں ایسے باغوں میں رکھے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ اس دن خدا اپنے رسولﷺ کو اور ان لوگوں کو جو ایمان لا کر اس کے ساتھ ہو لئے ہیں رسوا نہ کرے گا۔

                اور اے رسولﷺ! جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق پوچھیں تو انہیں بتا دیں کہ میں ان سے قریب ہوں جو مجھے پکارتے ہیں۔ جب وہ مجھ سے مانگتے ہیں تو ان کی دعا قبول کرتا ہوں۔

                بے شک خدا کے محبوب وہ بندے ہیں جو بہت زیادہ توبہ کرتے ہیں اور وہ بندے ہیں جو پاک صاف رہتے ہیں۔

                اے میرے رب! مجھے نماز قائم کرنے والا بنا اور میری اولاد سے بھی۔ پروردگار! میری دعا قبول فرما۔ پروردگار! میری مغفرت فرما۔ اور میرے والدین اور سارے مسلمانوں کو اس دن معاف فرما دے جب کہ حساب ہو گا۔

                اے ہمارے رب! ہم نے اپنے اوپر بڑا ظلم کیا۔ اگر تو ہماری مغفرت نہ فرمائے اور ہم پر رحم نہ فرمائے تو یقینا ہم تباہ ہو جائیں گے۔

                اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھی بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی دے۔ اور آگ کے عذاب سے ہمیں محفوظ کر دے۔

                پروردگار! جب تو نے ہمیں سیدھی راہ پر لگا دیا ہے تو پھر کبھی ہمارے دلوں کو کجی میں مبتلا نہ کرنا ہمیں اپنے خزانۂ فیض سے رحمت عطا فرما کہ تو ہی حقیقی فیاض ہے۔

                (القرآن الکریم)

                خدایا! میں تیری پناہ میں آتا ہوں اُس دل سے جس میں خشوع نہ ہو۔ اس نفس سے جس میں صبر نہ ہو۔ اس علم سے جو نفع بخش نہ ہو۔ اس دعا سے جو قبول نہ ہو۔

                خدایا! میں تجھ سے عفو و کرم اور عافیت و سلامتی مانگتا ہوں دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی۔

                فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے:

                نوکر اور ملازم تمہارے بھائی ہیں۔ خدا نے ان کو تمہارے سپرد کیا ہے۔ پس تم میں سے جس کسی کے کوئی سپرد ہے تو چاہئے کہ تم  جو خود کھائو اسے کھلائو۔ جو تم خود پہنو، اسے ایسا ہی لباس پہنائو۔ اس پر کام کا بوجھ اتنا نہ ڈالو کہ وہ اسے سہار نہ سکے۔ اگر کام اس کی سکت اور ہمت سے زیادہ ہے تو تم اس کے ساتھ ہاتھ بٹائو۔ اور اس کی مدد کرو۔        (حدیث شریف)

Topics


نورنبوت نور الٰہی-V1

خواجہ شمس الدین عظیمی

زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں جو لوگ ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں۔ چیزوں میں ملاوٹ کرتے ہیں، غریبوں کی حق تلفی کرتے ہیں اور مخلوق خدا کو پریشان کرتے ہیں وہ سکون کی دولت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ان کی زندگی اضطراب اور بے چینی کی تصویر ہوتی ہے۔ وہ ظاہرا طور پر کتنے ہی خوش نظر آئیں، ان کا دل روتا رہتا ہے، ڈر اور خوف سائے کی طرح ان کے تعاقب میں رہتا ہے، وہ کسی کو اپنا ہمدرد نہیں سمجھتے اور کوئی ان کا ہمدرد نہیں ہوتا۔ جب چیزیں سستی ہوتی ہیں تو وہ غم میں گھلتے رہتے ہیں اور جب چیزوں کے دام بڑھ جاتے ہیں تو ان کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ اس تجارت کو کبھی ذہنوں سے اوجھل نہ ہونے دیجئے جو درد ناک عذاب سے نجات دلانے والی ہے اور جس کا نفع فانی دولت نہیں بلکہ ہمیشہ کامرانی اور لازوال عیش ہے۔