Topics

ستمبر1995؁ء۔آزمائش

بلاشبہ وہ ایک سچے نبی تھے۔ جب انہوں نے اپنے والد سے کہا، بابا جان! آپ ان چیزوں کی عبادت کیوں کر رہے ہیں جو نہ سنتی ہیں اور نہ دیکھتی ہیں اور نہ آپ کے کسی کام آسکتی ہیں؟ بابا جان! میرے پاس وہ علم آیا ہے جو آپ کے پاس نہیں آیا ہے۔ آپ میرے کہے پر چلیں۔ میں آپ کو سیدھی راہ چلائوں گا۔ بابا جان! آپ شیطان کی بندگی نہ کریں۔ شیطان تو بڑا نافرمان ہے۔ بابا جان! مجھے ڈر ہے کہ رحمان کا عذاب آ پکڑے اور آپ شیطان کے ساتھی بن کر رہ جائیں۔

                باپ نے کہا۔ ابراہیم! کیا تم میرے معبودوں سے پھر گئے ہو، اگر تم باز نہ آئے تو میں تمہیں پتھر مار مار کر ہلاک کر دوں گا اور جائو ہمیشہ کے لئے مجھ سے دور ہو جائو۔

                ابراہیم نے کہا۔ آپ کو میرا سلام ہے، میں اپنے پروردگار سے دعا کروں گا کہ وہ آپ کی بخشش فرما دے۔ بے شک میرا رب مجھ پر بڑا ہی مہربان ہے۔ میں آپ لوگوں سے بھی کنارہ کرتا ہوں اور ان ہستیوں سے بھی جن کو خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو، میں تو اپنے رب کو ہی پکاروں گا۔ مجھے امید ہے کہ میں اپنے رب کو پکار کر ہرگز نامراد نہ ہوں گا۔

                (سورہ مریم ۴۱۔۴۸)

                اللہ کے پیغام کو پہنچانے اور ہر قسم کی قربانی کے لئے اپنے اندر ہمت و عزم پیدا کر کے خدا کی راہ میں وقت اور پیسہ خرچ کیجئے۔ اللہ تعالیٰ کے لئے صعوبتیں برداشت کرنا اور لوگوں تک اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا پیغام پہنچا دینا امت مسلمہ پر فرض اور ان نعمتوں کا شکر ہے جو اللہ ہمارے رب نے ہمیں دی ہوئی ہیں۔

                حضرت خبابؓ فرماتے ہیں:

                ’’نبی صلی اللہ علیہ و سلم بیت اللہ کے سائے میں چادر سر کے نیچے رکھ کر آرام فرما رہے تھے، ہم آپﷺ کے پاس شکایت لے کر پہنچے۔ یا رسول اللہﷺ! آپ ہمارے لئے خدا سے مدد طلب نہیں فرماتے، آپ اس ظلم کے خاتمے کی دعا نہیں کرتے۔‘‘

                حضور اکرمﷺ نے یہ سن کر فرمایا۔ تم سے پہلے ایسے لوگ گزرے ہیں کہ ان میں سے بعض کے لئے گڑھا کھودا جاتا پھر اس گڑھے میں کھڑا کر دیا جاتا پھر آرا لایا جاتا اور ان کے جسم کو چیرا جاتا یہاں تکہ اس کے جسم کے دو ٹکڑے ہو جاتے پھر بھی وہ اپنے دین سے نہ پھرتا اور اس کے جسم میں لوہے کے کنگھے چبھوئے جاتے جو گوشت سے گزر کر ہڈیوں اور پٹھوں تک پہنچ جاتے مگر وہ خدا کا بندہ حق سے نہ پھرتا قسم ہے خدا کی یہ دین غالب ہو کر رہے گا۔ یہاں تک کہ سوار (یمن کے دارالخلافہ) صنعائے سے حضر موت تک کا سفر کرے گا اور راستے میں خدا کے سوا اس کو کسی کا خوف نہیں ہو گا۔ البتہ چرواہوں کو صرف بھیڑیوں کا خوف ہو گا کہ کسی بکری کو اٹھا نہ لے جائیں۔ لیکن افسوس کہ تم جلد بازی سے کام لے رہے ہو۔

Topics


نورنبوت نور الٰہی-V1

خواجہ شمس الدین عظیمی

زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں جو لوگ ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں۔ چیزوں میں ملاوٹ کرتے ہیں، غریبوں کی حق تلفی کرتے ہیں اور مخلوق خدا کو پریشان کرتے ہیں وہ سکون کی دولت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ان کی زندگی اضطراب اور بے چینی کی تصویر ہوتی ہے۔ وہ ظاہرا طور پر کتنے ہی خوش نظر آئیں، ان کا دل روتا رہتا ہے، ڈر اور خوف سائے کی طرح ان کے تعاقب میں رہتا ہے، وہ کسی کو اپنا ہمدرد نہیں سمجھتے اور کوئی ان کا ہمدرد نہیں ہوتا۔ جب چیزیں سستی ہوتی ہیں تو وہ غم میں گھلتے رہتے ہیں اور جب چیزوں کے دام بڑھ جاتے ہیں تو ان کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ اس تجارت کو کبھی ذہنوں سے اوجھل نہ ہونے دیجئے جو درد ناک عذاب سے نجات دلانے والی ہے اور جس کا نفع فانی دولت نہیں بلکہ ہمیشہ کامرانی اور لازوال عیش ہے۔