Topics

جون1995؁ء۔والدین

قرآن پاک میں ارشاد ہے:

                ’’اور ہم نے انسان کو ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرنے کی تاکید کی ہے۔‘‘

                اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

                ’’اور دعا کرو کہ پروردگار ان دونوں پر رحم فرما جس طرح ان دونوں نے بچپن میں میری پرورش کی تھی۔‘‘

                اے پروردگار! جس رحمت و محبت تکلیف اور جانفشانی سے انہوں نے پرورش کی اور میری خاطر اپنے شب و روز میرے اوپر نثار کر دیئے تو بھی ان کے حال پر نظر کرم فرما۔

                اے خدا! اب یہ بوڑھاپے کی کمزوری اور بے بسی میں مجھ سے زیادہ خود رحمت و شفقت کے محتاج ہیں۔ پروردگار میں ان کی خدمت کا کوئی بدلہ نہیں دے سکتا۔ تو ہی ان کی سرپرستی فرما اور ان کے اوپر اپنی رحمتوں کی بارش برسا دے۔

                ایک بار حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے پاس ایک آدمی آیا اور اپنے باپ کی شکایت کرنے لگا کہ وہ جو چاہتے ہیں میرا مال لے لیتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اس آدمی کو طلب فرمایا۔ لاٹھی ٹیکتا ہوا ایک بوڑھا اور کمزور شخص حاضر خدمت ہوا۔ آدمی نے جو شکایت کی تھی آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے بوڑھے شخص کو بتائی تو اس نے کہا۔

                ’’خدا کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم ایک زمانہ تھا۔ جب یہ کمزور اور بے بس تھا اور مجھ میں طاقت تھی۔ میں مالدار تھا اور یہ خالی ہاتھ تھا۔ میں نے کبھی اس کو اپنی چیز لینے سے نہیں روکا۔ آج میں کمزور ہوں اور یہ تندرست اور قوی ہے۔ میں خالی ہاتھ ہوں اور یہ مالدار ہے۔ اب یہ اپنا مال مجھ سے بچا بچا کے رکھتا ہے۔‘‘

                بوڑھے باپ کی باتیں سن کر رحمت عالم صلی اللہ علیہ و سلم رو پڑے۔ اور بوڑھے کے لڑکے کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا:

                ’’تو خود اور تیرا مال تیرے باپ کا ہے۔‘‘

                ماں باپ اگر غیر مسلم ہوں تب بھی ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے۔ ادب و احترام کے ساتھ ان کی خدمت کرتے رہئے۔ البتہ اگر وہ شرک اور معصیت کا حکم دیں تو ان کی اطاعت سے انکار کر دیجئے۔

                ’’اور اگر ماں باپ دبائو ڈالیں کہ میرے ساتھ کسی کو شریک بنائو جس کا تمہیں کوئی علم نہیں ہے تو ہرگز ان کا کہنا نہ مانو۔ اور دنیا میں ان کے ساتھ نیک سلوک کرتے رہو۔‘‘

                حضرت اسماؓء فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے عہد مبارک میں میرے پاس میری والدہ تشریف لائیں اس وقت وہ مسلمان نہیں تھیں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے عرض کیا کہ میری والدہ آئی ہیں اور وہ اسلام سے متنفر ہیں۔ کیا میں ان کے ساتھ حسن سلوک کروں؟ آپﷺ نے فرمایا:’’تم اپنی ماں کے ساتھ صلہ رحمی کرتی رہو۔‘‘

                باپ کے مقابلے میں ماں کے احسانات اور قربانیاں بہت زیادہ ہیں۔ اس لئے اللہ تعالیٰ نے ماں کا حق باپ سے زیادہ متعین کیا ہے اور ماں کے ساتھ حسن سلوک کی خصوصی ترغیب دی ہے۔

Topics


نورنبوت نور الٰہی-V1

خواجہ شمس الدین عظیمی

زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں جو لوگ ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں۔ چیزوں میں ملاوٹ کرتے ہیں، غریبوں کی حق تلفی کرتے ہیں اور مخلوق خدا کو پریشان کرتے ہیں وہ سکون کی دولت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ان کی زندگی اضطراب اور بے چینی کی تصویر ہوتی ہے۔ وہ ظاہرا طور پر کتنے ہی خوش نظر آئیں، ان کا دل روتا رہتا ہے، ڈر اور خوف سائے کی طرح ان کے تعاقب میں رہتا ہے، وہ کسی کو اپنا ہمدرد نہیں سمجھتے اور کوئی ان کا ہمدرد نہیں ہوتا۔ جب چیزیں سستی ہوتی ہیں تو وہ غم میں گھلتے رہتے ہیں اور جب چیزوں کے دام بڑھ جاتے ہیں تو ان کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ اس تجارت کو کبھی ذہنوں سے اوجھل نہ ہونے دیجئے جو درد ناک عذاب سے نجات دلانے والی ہے اور جس کا نفع فانی دولت نہیں بلکہ ہمیشہ کامرانی اور لازوال عیش ہے۔