Topics

فروری1981؁ء۔سلام میں پہل

جب کسی مسلمان بھائی سے ملاقات ہو تو اس سے اپنے تعلق اور مسرت کا اظہار کرنے کے لئے اسے سلام کیجئے۔

                اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

                ’’اے نبیﷺ! جب آپ کے پاس وہ لوگ آئیں جو ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں تو ان سے کہیئے، السلام علیکم…‘‘

                رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی وساطت سے مسلمانوں کو تعلیم کردہ یہ انداز تہنیت نہایت سادہ، بامعنی اور پراثر بھی ہے اور سلامتی و عافیت کی جامع ترین دعا بھی۔

                جب آپ اپنے بھائی کو السلام علیکم کہتے ہیں تو اس کا مفہوم یہ ہوتا ہے کہ اللہ تم کو ہر قسم کی سلامتی و عافیت سے نوازے۔ اللہ تمہارے جان و مال کو سلامت رکھے، گھر بار کی حفاظت کرے، اہل و عیال اور متعلقین خوش و خرم زندگی بسر کریں۔ تمہاری دنیا بھی امن و سلامتی کا گہوارہ بنے اور آخرت میں بھی تمہارے اوپر سلامتی ہو، اللہ تمہیں ان انعامات سے نوازے جو میرے علم میں ہیں اور ان نعمتوں سے بھی نوازے جو میرے علم میں نہیں ہیں…میرے دل میں تمہارے لئے محبت و خلوص کے انتہائی گہرے جذبات ہیں، تم میری طرف سے کبھی کوئی اندیشہ محسوس نہ کرنا۔ میرے طرز عمل سے تمہیں کبھی کوئی دکھ نہ پہنچے گا۔

                اللہ تعالیٰ نے سلامتی کو اس دعا کو یہاں تک وسعت دی ہے کہ ارشاد ہے…

                ’’پس جب تم اپنے گھروں میں داخل ہوا کرو تو اپنے گھر والوں کو سلام کیا کرو، خدا کی طرف سے تعلیم کی ہوئی دعائے خیر بڑی ہی بابرکت اور پاکیزہ ہے۔‘‘


                سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا…

                ’’اللہ تعالیٰ نے جب آدم علیہ السلام کو پیدا کیا تو ان کو فرشتوں کی ایک جماعت کے پاس بھیجتے ہوئے ہدایت کی کہ جائو اور ان بیٹھے ہوئے فرشتوں کو سلام کرو اور وہ سلام کے جواب میں جو دعا دیں اس کو غور سے سننا اور محفوظ رکھنا، اس لئے کہ یہی تمہاری اور تمہاری اولاد کی دعا ہو گی۔‘‘

                چنانچہ حضرت آدم علیہ السلام فرشتوں کے پاس پہنچے اور کہا ’’السلام علیکم‘‘

                فرشتوں نے جواب میں کہا۔ ’’السلام علیک و رحمتہ اللہ‘‘

                سلام آپ کے مسلمان بھائی کا حق ہے۔ اس حق کو ادا کرنے میں فراخ دلی کا ثبوت دیجئے، سلام کرنے میں کبھی بخل نہ کیجئے۔

                سلام کرنے میں ہمیشہ پہل کرنے کی کوشش کیجئے اور اگر کبھی خدانخواستہ کسی سے ان بن ہو جائے تب بھی سلام کرنے اور صلح و صفائی کرنے میں پہل کیجئے۔

                حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے:

                ’’وہ آدمی خدا سے زیادہ قریب ہے جو سلام کرنے میں پہل کرتا ہے۔‘‘

                اپنے بڑوں کو سلام کرنے کا اہتمام کیجئے، چھوٹے بچوں کو بھی سلام کیجئے۔ بچوں کو سلام سکھانے کا یہ بہترین طریقہ ہے اور حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت بھی۔

Topics


نورنبوت نور الٰہی-V1

خواجہ شمس الدین عظیمی

زیادہ منافع کمانے کے لالچ میں جو لوگ ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں۔ چیزوں میں ملاوٹ کرتے ہیں، غریبوں کی حق تلفی کرتے ہیں اور مخلوق خدا کو پریشان کرتے ہیں وہ سکون کی دولت سے محروم ہو جاتے ہیں۔ ان کی زندگی اضطراب اور بے چینی کی تصویر ہوتی ہے۔ وہ ظاہرا طور پر کتنے ہی خوش نظر آئیں، ان کا دل روتا رہتا ہے، ڈر اور خوف سائے کی طرح ان کے تعاقب میں رہتا ہے، وہ کسی کو اپنا ہمدرد نہیں سمجھتے اور کوئی ان کا ہمدرد نہیں ہوتا۔ جب چیزیں سستی ہوتی ہیں تو وہ غم میں گھلتے رہتے ہیں اور جب چیزوں کے دام بڑھ جاتے ہیں تو ان کا دل باغ باغ ہو جاتا ہے۔ اس تجارت کو کبھی ذہنوں سے اوجھل نہ ہونے دیجئے جو درد ناک عذاب سے نجات دلانے والی ہے اور جس کا نفع فانی دولت نہیں بلکہ ہمیشہ کامرانی اور لازوال عیش ہے۔