Topics
بدصورت بوڑھی چڑیل جس کی ناک طوطے کی طرح لمبی
ہے اور سیاہ کپڑے پہنے ہوئے ہے مجھے ہنڈیا میں پکاتی ہے اور چمچہ لے کر مجھے ہلاتی
ہے۔ پانی ابل رہا ہے بھاپ نکل رہی ہے اور باہر نکلنے کی کوشش کرتی ہوں، سر اونچا کرتی
ہوں تو میری آنکھ کھل جاتی ہے۔
یہ صرف خواب کی کیفیات ہیں۔ جاگتے میں دیکھتی
ہے کہ دھند مجھے کام کرنے سے روکتی ہے۔ ٹھیک کام کروں تو روکتی ہے اور غلط سکھاتی ہے
اور غلط باتوں اور بیوقوفی کرنے کی طرف لاتی ہے۔ سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کو ختم کر
دیتی ہے اور میں محسوس کرتی ہوں کہ کوئی اور مجھے کنٹرول کر رہا ہے۔
ایک دن دوپہر کو میں صوفے پر بیٹھی تھی تو
وہ دھند مجھے حقیقت میں نظر آئی۔ اس کا رنگ گہرے(Grey) ہے اور میں قید خانے میں ہوں جس کی ایک دیوار ہے وہ دھند ہے اس میں
دراڑیں ہیں اور ان دراڑوں کے پار میں لوگوں کو دیکھتی ہوں۔ اور یہ دھند مجھے اپنی یہ
پرابلم دوسروں کو بتانے سے روکتی ہے۔ کہتی ہے تم جھوٹ بولتی ہو اور اگر تم بتا بھی
دو تو دوسرے لوگ یقین نہیں کرینگے اور مجھے دوسروں سے بات کرنے سے روکتی ہے۔
جواب: اپنی بیٹی کو روزانہ ایک ایک چمچی صبح
شام شہد کھلائیں اور بیٹی سے کہیں کہ ٹی وی پر چڑیلوں اور شیطان صفت فلمیں نہ دیکھا
کرے۔ رات کو سونے سے پہلے اولیاء اللہ اور صحابہ کرام کے قصے پڑھ کر سویا کرے۔ انشاء
اللہ بیداری اور خواب میں چڑیلیں نظر آنا بند ہو جائے گا۔