ذہنی دباؤ
سوال: میں کچھ عرصہ سے ذہنی دباؤ کا شکار ہوں۔ ذہنی کمزوری
کے علاوہ دل مطمئن نہیں ہوتا۔ مایوسی، غمگین اور حساس پن میری طبیعت میں پایا جاتا
ہے۔ خود اعتمادی بھی نہیں ہے۔ کسی کے سامنے کھل کر بات نہیں کر سکتی۔ ذرا ذرا سی بات
پر پریشان ہونے کی عادت ہو گئی ہے۔ پڑھائی میں دل نہیں لگتا۔ حالانکہ حالات کچھ اس
قسم کے ہیں کہ میں اپنی پڑھائی کو بہت ضروری خیال کرتی ہوں۔ ایف اے کی طالبہ ہوں اور
جانتی ہوں کہ کتنی محنت کی ضرورت ہے مگر اس کے باوجود دل اور دماغ مائل نہیں ہوتے۔
پڑھائی تو اپنی جگہ اور بھی کوئی ذوق و شوق نہیں ہے۔ گھریلو کاموں میں بھی ماہر نہیں
ہوں۔
جواب: کثرت سے یا حی یا قیوم پڑھا کریں کھانوں
میں میٹھی چیزیں زیادہ کھائیں۔ صبح ہر حال میں فجر کی نماز سورج نکلنے سے پہلے ادا
کریں۔ فجر کی نماز کے بعد قرآن پاک میں سے ایک رکوع پڑھ کر اس کے معانی اور مفہوم پر
غور کریں۔ ناشتہ میں روزانہ عمدہ قسم کا ایک سیب کھائیں۔ گھر کے کام میں دلچسپی لیں۔
گھر میں بچوں کو پڑھایا کریں۔ بچوں کو پڑھانے سے آپ کے اندر خود اعتمادی آ جائے گی۔