ہمارے پاس نہ عمر ہے نہ جہیزہے
سوال: گھر کا ماحول بہت گھٹن والا ہے۔ دقیانوسیت کی ایک
مضبوط دیوار ہمارے ارد گرد اٹھی ہوئی ہے۔ پہلے تو والد صاحب رشتوں کو پسند نہیں فرماتے
تھے۔ اب وہ ریٹائر ہو گئے ہیں۔ لہٰذا ہمارے پاس نہ عمر رہی اور نہ ہی جہیز۔ ایک بھائی
شادی شدہ ہے جو کئی بچوں کا باپ ہے۔ باپ کے ہوتے ہوئے بچوں والا بھائی ہماری کیا مدد
کرے گا۔ اس مہنگائی کا مقابلہ سفید پوش کے لئے بہت ہی مشکل ہے۔ آخر ایک دن چھوٹے بھائیوں
کی بھی شادیاں ہو جائیں گی۔ تب ہمارا کیا ہو گا۔ ہم پٹھان لوگ لڑکیوں کو زندہ لاشیں
تو بنا سکتے ہیں مگر غیر ذات میں ان کی شادی نہیں کر سکتے۔ لڑکیاں ملازمت نہیں کر سکتیں۔
دل کی بات صاف صاف کہہ رہی ہوں۔ آپ مجھے کوئی ایسا موثر اور آسان وظیفہ بتا دیجئے کہ
آناً فاناً ہم تینوں بہنوں کی شادی ہو جائے اور بھائیوں کے سر سے بوجھ اترے۔ والدین
بوڑھے ہو چکے ہیں۔ مجھے تو ایسا لگتا ہے کہ اگر ہم لوگوں کی شادی نہ ہوئی تو ایسا وقت
آ جائے گا کہ ہم تینوں بہنیں ذلیل و خوار ہو جائیں گی۔ کیونکہ نہ تو ہماری کوئی ذاتی
جائیداد ہے اور نہ کوئی سہارا۔ شادی کا مسئلہ تو بالکل عام سی بات ہے لیکن یقین جانیے
ہمارے لئے یہ مسئلہ بہت سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔
جواب: سب بہنیں رات کو سونے سے پہلے تین سو
بار یَرُسَلَ الرِّیَاحَ فِیْمَا
کَانَ فِیْہَ پڑھ کر شادی کے لئے دعا کریں۔ اور دعا کو پانچ
منٹ تک دہراتے دہراتے سو جائیں۔