Topics
میرا تعلق ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ معقول آمدنی
ہے۔ ماشاء اللہ سب بہن بھائی پڑھے لکھے ہیں۔ میں خود اعلیٰ تعلیم یافتہ ہوں لیکن پڑھے
لکھے ہونے کے باوجود ہم بہن بھائیوں میں محبت نام کی کوئی چیز نہیں۔ ہر بڑا چھوٹے پر
صرف رعب جماتا ہے۔ ہر وقت چیخ و پکار رہوتی رہتی ہے۔ کوئی کسی کی نہیں سنتا۔ حتیٰ کہ
امی جان کی بات بھی کوئی نہیں مانتا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہماری امی نے کبھی
ہم پر صحیح توجہ نہیں دی۔ ہماری امی نے ہمیشہ یہ چاہا کہ ہم اپنے ننھیال والوں کے فرماں
بردار بن کر رہیں۔ ان کی ہر اچھی بری بات کی تعریف کریں۔ وہ ہماری بزرگ ہیں۔ ہم ان
کا صدق دل سے احترام کرتے ہیں۔ لیکن یہ باتیں ہمیں اچھی نہیں لگتیں۔ ہمیں گھر میں پرسکون
رہنے کے لئے کوئی وظیفہ بتا دیں۔
جواب: با ادب با نصیب، بے ادب بے نصیب۔ یہی
سب سے بڑا وظیفہ ہے۔ آپ اپنے چھوٹوں پر شفقت کیجئے، چھوٹے آپ کا احترام کریں گے۔ اسی
طرح چھوٹے بڑوں کا احترام کرتے ہیں تو بڑے ان کے ساتھ شفقت سے پیش آتے ہیں۔ فجر کی
نماز کے بعد گیارہ مرتبہ سورہ الکوثر پڑھ کر پانی پر دم کر کے سب گھر والوں کو پلائیں۔
چالیس روز تک۔