Topics
خواب بہت زیادہ نظر آتے ہیں اور خواب یاد بھی
رہتے ہیں۔ خوابوں کی ایک الگ دنیا نظر آتی ہے۔ خواب میں ہرے بھرے خوبصورت باغ اور پھول
دیکھتی ہوں۔ کبھی ویران اور سنسان راستوں پر دوڑتی ہوں۔ کبھی دیکھتی ہوں کہ میرے جوتے
کھو گئے ہیں۔ ایک بات میں نے یہ بھی نوٹ کی ہے کہ اگر خواب میں کوئی شادی ہال یا باغ
یا کوئی جگہ دیکھوں یا ہسپتال دیکھوں تو ماہ دو ماہ بعد یا سالوں بعد ویسی ہی جگہ دیکھ
لیتی ہوں۔
میں بہت محنتی ہوں۔ بی اے کیا ہوا ہے لیکن
چالاک ہوشیار نہیں ہوں۔ اسی لئے لوگوں سے دھوکا کھا جاتی ہوں۔ اللہ کاکرم ہے شادی شدہ
ہوں۔ لیکن بچہ پیدا ہوتے ہی مر گیا۔ اس کی ذمہ دار میں اپنی والدہ کو قرار دیتی ہوں
کہ انہوں نے بچے سے متعلق کوئی بات تفصیل سے مجھے نہیں بتائی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ حمل کے
دوران میں ضروری احتیاط نہیں کر سکی۔ خوب کام کرتی رہی۔ وزن اٹھاتی رہی۔ شروع مہینے
میں میرا نام کسی ہسپتال میں نہ لکھوایا، نہ ہی میں نے اپنی بے وقوفی کی وجہ سے زور
دیا۔ ماں کی طرح ساس نے بھی لاپرواہی کی۔ پہلا بچہ تھا نتیجہ یہ ہوا کہ جب ساتویں ماہ
میں نے لیڈی ڈاکٹر کو دکھایا تو انہوں نے کہا گلوکوز چڑھے گا۔ یہ معاملہ بھی ٹل گیا۔
گلوکوز نہیں لگا۔ آٹھویں ماہ جب روٹیاں پکا کر اٹھی تو میری طبیعت خراب ہو گئی۔ بار
بار باتھ روم جانا پڑا۔ ساری رات یہی ہوتا رہا۔ کوئی ہسپتال لے کر نہ گیا۔ صبح کو نند
نے جو کہ شادی شدہ ہے، اپنی والدہ سے کہا۔ بھابی بار بار باتھ روم جا رہی ہے ایسا تو
ڈیلیوری سے پہلے ہوتا ہے۔ پتہ چلا کہ مجھے باتھ روم جانے کی بجائے بیڈ روم یا لیبر
روم میں ہونا چاہئے تھا۔ قصہ مختصر آٹھویں ماہ میں پانچ پونڈ سے زیادہ کا خوبصورت مگر
مردہ بچہ پیدا ہوا۔ سب سے آخری اور بڑا ستم جو کہ میری والدہ اور ساس نے کیا یہ تھا
کہ مجھے اپنے بچے کی شکل بھی نہ دکھائی کہ میں کہیں زیادہ اثر نہ لے بیٹھوں۔ اب اس
بات کو آٹھ برس بیت چکے ہیں۔ اس کے بعد سے میں امید سے نہیں ہوں۔ عیدیں آتی ہیں، بقر
عیدیں آتی ہیں۔ میرے عزیز رشتے دار سب اپنے اپنے بچوں کو تیار کرتے ہیں اور میں ہونٹوں
پر مسکراہٹ سجائے اپنا غم دل میں چھپائے ہنستی رہتی ہوں۔ پھر ان کے طنزیہ جملے بھی
سنتی ہوں کہ ہاں بھئی ہمارے بچے ہمیں یوں تنگ کرتے ہیں اور اس کو آرام ہے کہ اس کے
بچے نہیں یا پھر ارے بھئی کب خوشخبری سنا رہی ہو۔ ہماری شادی بھی تمہارے ساتھ ہوئی
تھی۔ دیکھو ماشاء اللہ چھ بچے ہیں۔
مجھے خواب نظر آتا ہے کہ میرے پاس دودھ ہے
اور وہ دودھ زمین پر گر کر بہہ گیا ہے۔ کوئی وظیفہ بتا دیں۔ اللہ آپ کا بھلا کرے۔
جواب: ہم آپ کے خط کا کافی بڑا حصہ اس لئے
شائع کر رہے ہیں تا کہ والدین اور سسرال والے اپنی اولاد کو احتیاطی تدابیر بتانے کی
طرف متوجہ ہو جائیں۔ اگر حمل کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کر لی جائیں تو بچہ ضائع
نہیں ہوتا۔ اب اولاد نہ ہونے کی وجہ سے خواب کے نقوش کی روشنی میں صرف کمزوری ہے۔ دونوں
میاں بیوی کمزوری کا علاج کرائیں۔ روحانی علاج یہ ہے کہ سورہ علق کی ابتدائی دو آیتیں
رات کو 300بار پڑھ کر پانی پر دم کر کے دونوں میاں بیوی پئیں۔ جامنی رنگ شعاعوں کا
تیل شوہر کمر کے جوڑ پر اور نیلی شعاعوں کا تیل بیوی کمر کے جوڑ پر جو کولہوں کے درمیان
ہوتا ہے، دائروں میں مالش کریں۔ جمعرات یا جمعہ کو سوا پانچ روپے مقصد پورا ہونے تک
صدقہ کریں۔