Spiritual Healing
لیکن خواجہ صاحب! میرے ان تمام مقاصد کی راہ
میں میرا خوف رکاوٹ بن جاتا ہے۔ اچھی خاصی نارمل زندگی میں اچانک میرے ذہن میں نہ جانے
کیوں ایک ٹھہراؤ سا پیدا ہو گیا یعنی پڑھنا، بولنا، چلنا یا اپنا مدعا سمجھانا زندگی
کے ان تمام پہلوؤں میں ذہن ایک دم ٹھہر سا جاتا ہے۔ چلتے چلتے(خصوصاً دوسرے کے ساتھ)
لگتا ہے کہ مزید آگے نہ چل سکوں، یہیں رک جاؤں۔ ایک عجیب قسم کا احساس میری روح کو
زخمی کرتا چلا جا رہا ہے۔ بظاہر دوسروں کو ٹھیک ٹھاک نظر آتی ہوں لیکن میرے اندر یہ
جنگ ہر وقت رہتی ہے۔ خود اعتمادی، قوت ارادی ختم ہوتی جا رہی ہے۔ ذہن کے الجھاؤ کے
باعث صحت گرتی جا رہی ہے۔ جسمانی کمزوری کے باعث عمر سے آدھی نظر آتی ہوں۔
بچپن میں یہ خوف مجھے سفر کی حد تک محسوس ہوتا
تھا اور چلتی گاڑی میں میری یہ ذہنی حالت ہو جاتی تھی لیکن چودہ پندرہ سال کی عمر میں
یہی خوف زندگی میں شامل ہونے لگا۔ یہ سب میرے اندر کی کیفیت ہے لیکن مجھے ڈر ہے کہ
یہ ذہنی دباؤ مجھے کسی بڑی بیماری میں مبتلا نہ کر دے۔ میری زندگی مزید زنگ آلود نہ
ہو جائے۔
خواجہ صاحب! خدارا مجھے اندرونی کشمکش سے نکالئے۔
مجھے نارمل سوچ، صحت مند ذہن اور صحت مند جسم کی طرف لے آیئے۔ میری کمزوری ختم ہو جائے
اور میں بھی زندگی جیسی نعمت سے لطف اندوز ہو سکوں، راز حیات سمجھ سکوں، ہر حقیقت کا
بلا خوف و خطر سامنا کر سکوں اور دوسروں کے ساتھ بلا خوف چل سکوں۔
کلام الٰہی میں بڑی تاثیر ہے۔ یہ وہ برکت والا
خزینہ ہے جس نے مجھے سنبھالا دیا ہوا ہے۔ مجھے پورا اعتقاد ہے کہ مجھے شفا بھی اسی
پاک کلام کے ذریعہ ہو گی۔
جواب: رات کو سونے سے پہلے اگربتی جلا کر مصلیٰ
پر بیٹھ کر 300بار اللہ کے دوستوں کو خوف اور غم نہیں ہوتا پڑھیں اور آنکھیں بند کر
کے نیلی روشنی کا مراقبہ کریں۔ چلتے پھرتے کثرت سے یا حی یاقیوم کا ورد کریں۔ ہر جمعرات
کو دو روپے خیرات کریں۔ مٹھاس زیادہ استعمال کریں۔ کھٹائی سے پرہیز کریں۔