کاش میں لڑکا ہوتی!
سوال: کاش میں لڑکا ہوتی، کسی طرح اس کو پالیتی! مگر اللہ
نے لڑکی بنایا ہے تو اب میں لڑکا کس طرح بن سکتی ہوں۔ (لڑکی) نے تو مجھے دیوانہ بنا
دیا ہے۔ میرے دل پر اس کی یاد نقش ہے۔ مجھے سب گھر والوں سے نفرت ہو گئی ہے۔ کسی کو
آواز دینا چاہتی ہوں تو اس کا نام زبان پر آتا ہے۔ بس یوں ہی دل باتیں کرتا رہتا ہے۔
میں آخر کروں تو کیا کروں، جاؤں تو کہاں جاؤں۔ مجھے اپنی منزل کا کوئی پتہ نہیں، کوئی
راستہ نظر نہیں آتا۔ اب اس کی شادی ہونے والی ہے۔ میرا جینا اور دشوار ہو جائے گا۔
میں بہت پریشان ہوں۔ امید کے کہ آپ مایوس نہیں کریں گے۔
جواب: وضو کر کے تین مرتبہ لَااِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّیْ
کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَo اَللّٰہُ نُوْرُ السَّمٰوٰاتِ وَاْاَرْضoلَاتَاءْ خُذُہ سِنَۃُٗ وَّلَایَوْم پڑھ کر ایک پیالہ پانی پر دم کریں اور پئیں۔ یہ عمل چالیس روز تک برقرار
رکھیں۔