Spiritual Healing
میں نے جو چاہا اس کا الٹ ہی ملا۔ اب دعا مانگنے
کو بھی دل نہیں چاہتا۔ نہ نماز پڑھتی ہوں نہ قرآن۔ سب چیزوں سے دل اچاٹ ہو گیا ہے۔
زندگی پر جمود طاری ہے۔ ہزار کوشش کے باوجود
میں اپنے ذہن کو بکھرنے اور منتشر رہنے سے بچا نہیں پاتی۔ عظیمی صاحب! میں اپنے آپ
سے لڑتے لڑتے تھک گئی ہوں۔ ذہنی کرب نے مجھے بیماریوں کا مجموعہ بنا دیا ہے۔ جھائیوں
کی وجہ سے سارا چہرہ کالا ہو گیا ہے۔ نظر کمزور ہو گئی ہے۔ بال سفید ہو گئے ہیں۔
میری شادی نہیں ہوئی۔ اس کی وجہ یہ نہ سمجھیں
کہ کسی اچھے رشتے کے انتظار میں رہی ہوں۔ میں نے کہا نا کہ جو میں نے چاہا الٹ ہی ملا
ہے۔ خدا سے بڑی عاجزی سے عزت کی زندگی کے لئے دعا مانگتی رہی ہوں۔ مگر ایک جگہ میری
شادی ہوتے ہوتے صرف چند دن پہلے معمولی بات پر فساد کا باعث بن گئی اور رشتہ ختم ہو
گیا۔ لڑکے والوں نے ہماری بڑی بے عزتی کی۔ جب کہ میرا قصور بھی کوئی نہیں تھا۔ شادی
کارڈ تک تقسیم ہو گئے تھے۔ آپ میری اس روح کی اذیت کا تصور کریں۔ شادی نہ ہونے سے زیادہ
مجھے بے عزت ہونے کا دکھ ہوا۔ سب کچھ بڑوں کی مرضی سے ہوا اور ختم بھی ان کی مرضی سے
ہوا۔ میرا دل چاہتا ہے کہ اپنے سارے جہیز کو آگ لگا دوں۔
عظیمی صاحب! مجھے اس ذہنی کرب سے بچا لیں۔
شدید احساس کمتری سے نجات دلا دیں۔ میں اب مزید نہیں ٹوٹ پھوٹ سکتی۔ مر جاؤں گی مجھے
بچا لیں۔ روحانی ڈائجسٹ میں جواب کی منتظر رہوں گی۔
جواب: میری بیٹی! یہ ساری کائنات ہی ٹوٹ پھوٹ
پر قائم ہے۔ آج کا دن، دن کے گھنٹے، گھنٹوں کے منٹ، منٹوں کے سیکنڈ اور سیکنڈوں کے
لمحے اگر ٹوٹ پھوٹ کے عمل سے نہ گزریں تو دن کا تذکرہ ہی نہیں آئے گا۔
آج کے پیدا ہونے والے بچے کے بچپن پر، لڑکپن
پر موت وارد نہ ہو تو وہ جوان نہیں ہو گا۔ علیٰ ہذا القیاس یہ سارا نظام ٹوٹ پھوٹ کو
قبول کر لیتا ہے اور کوئی اس ٹوٹ پھوٹ کو اپنی ذات کی انفرادی ٹوٹ پھوٹ سمجھ لیتا ہے
اور جب ایسا ہو جاتا ہے تو ایسا فرد احساس کمتری میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ دنیا میں کوئی
ایک آدمی بھی ایسا نہیں ہے جو کسی نہ کسی غم اور پریشانی میں مبتلا نہ ہو۔ شہنشاہ ایران
سے بڑا کون امیر آدمی اور وسائل یافتہ ہو سکتا ہے۔ لیکن جب ہم اس کی عمر کے آخری حصہ
پر نظر ڈالتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ اتنے بڑے شہنشاہ کو پریشانی، غم اور احساس محرومی
کا عفریت نگل گیا۔ آپ کے لئے میرا مشورہ ہے کہ آپ زندگی کی حقیقتوں سے فرار اختیار
نہ کریں۔ زندگی سمجھ کر اس کے نشیب و فراز سے سمجھوتہ کر لیں۔ سہاروں پر آس نہ لگائیں۔
سہارے فریب دیتے ہیں۔
روحانی علاج یہ ہے کہ 100بار درود شریف پڑھ
کر نیلی روشنی کا مراقبہ کریں۔