Spiritual Healing
چونکہ میں شادی پر راضی نہیں تھی اور نہ اب
ہوں۔ باپ کی عزت کی خاطر اب میں خاموش ہو گئی ہوں۔ میری ہونے والی ساس اور نند جب بھی
آتی ہیں میں ان کے ساتھ انتہائی درجے بدتمیزی سے پیش آتی ہوں۔ نند نے میرے رویے کو
دیکھ کر آنا چھوڑ دیا۔ ساس آتی ہیں تو میں ان کو سلام تک نہیں کرتی۔ کوئی نہ کوئی ایسی
حرکت ضرور کرتی ہوں کہ ان کو دکھ پہنچے۔ اب وہ بھی مجھ سے کتراتی ہیں۔ میری شادی تین
مہینے بعد ہونے والی ہے۔ اب مجھے بہت ڈر لگتا ہے کہ یہ لوگ بھی میرے ساتھ برا سلوک
کریں گے۔ اگر انہوں نے اپنے بیٹے کو میری حرکتیں بتائیں تو وہ بھی مجھ سے اپنی ماں
بہن کی بے عزتی کا بدلہ لے گا اور میں بہت جلد بے گھر، بے عزت کر دی جاؤں گی۔ مجھے
اپنی ایک ایک غلطی کا احساس ہے لیکن ساس کی شکل دیکھتے ہی مجھے غصہ چڑھ جاتا ہے اور
میں اپنی اصلیت پر آ جاتی ہوں۔
آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتایئے کہ میں اپنا
گرا ہوا اخلاق بہتر کر سکوں۔ ہر ایک مجھ سے محبت کرے۔ میری ذہنیت پاکیزہ ہو جائے۔ مجھ
میں خود اعتمادی اور خود فیصلہ کرنے کی قوت پیدا ہو جائے اور میرے سسرال والے مجھے
سے محبت کرنے لگیں۔ کوئی برا سلوک مجھ سے نہ کرے اور نہ ہی میرا ہونے والا شوہر مجھے
مارے پیٹے۔ میں اپنے اچھے اخلاق اور رویے سے جلد ان لوگوں کا دل جیت لوں اور اپنی غلطیوں
کا مجھے خمیازہ نہ اٹھانا پڑے۔
جواب: پانچوں نمازیں وقت کی پابندی سے ادا
کریں۔ رات کو سوتے وقت 100باریَاوَدُوْدُ پڑھ کر آنکھیں بند کر کے سبز روشنی کا مراقبہ
کریں۔ جب بھی ساس نندیا گھر میں کوئی بھی مہمان آئے ان سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔
ان کی خاطر تواضع کریں۔ ساس ماں کی جگہ ہوتی ہے۔ساس کو ادب کے ساتھ سلام کریں۔ ان کے
پاس بیٹھیں۔ اپنے اوپر آپ کو کتنا ہی جبر کرنا پڑے صورت بگاڑ کر بات نہ کریں۔ چھوٹے
بچوں کو خاص طور سے بہت پیار دیں۔ انشاء اللہ مستقبل اچھا ہو گا۔ فارغ اوقات میں اولیاء
اللہ کے تذکرے پڑھیں۔ اس سلسلہ میں “یاران طریقت” کتاب بہت اچھی ہے۔