Topics

گاؤں میں مر غ پلا ؤ

استغنا کے ضمن میں غوث علی شاہ قلندر پا نی پتی اپنی تصنیف ’’تذکرہ غوثیہ ‘‘ ایک دلچسپ واقعہ لکھتے ہیں کہ۔۔۔

میں ایک دیہات کی مسجد میں امام تھا مسجد میں ایک فقیر آکر رک گیا مغرب کے بعد میں نے اسے کھانے پر بلا یا تو اس فقیر نے پو چھا کھا نے میں کیا ہے ؟اتفاق سے اس روز کھا نے میں دال روٹی تھی ۔ فقیر نے یہ بات سن کر کہ دال رو ٹی ہے کوئی خاص توجہ نہیں دی اور خاموش ہو گیا میں نے دو با رہ کھا نے کے لئے اصرار کیا تو بو لا میرا اللہ سے یہ معاہدہ ہے کہ اگر مجھے وہ مرغ پلا ؤ دیتا ہے تو کھا تا ہوں ورنہ نہیں کھا تا ۔ میں نے یہ سمجھ کر کہ یہ نفسیاتی مر یض ہے اس کے لئے کھا نا بچا کر رکھ دیا ۔ بر سا ت کا موسم تھا آسمان پر گھٹا چھا ئی ہو ئی تھی میں اپنے حجرے میں چلا گیا اور دروازہ بند کر کے سو نے کے لئے لیٹ گیا ۔ تھوڑی سی ہی دیر گزری تھی کہ موسلادھا ر با رش ہو نے لگی اور اس مو سلادھار با رش میں کسی نے دروازے پر دستک دی ۔ اٹھ کر میں نے دوازہ کھولا تو ایک صاحب سر پر بوری اوڑھے دروازے کے باہر کھڑے تھے اور ان صاحب نے ایک تھال مجھے پکڑا دیا ۔ اور کہا ملا جی ہم نے منت ما نی تھی ۔ یہ مر غ پلا ؤ ہے بر تن صبح آجا ئیں گے میں یہ مر غ پلا ؤ لے کر فقیر کے پاس گیا اور تھال اسے پکڑا دیا اس نے خوب سیر ہو کر کھا یا ۔


Topics


قلندرشعور

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف  یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے  اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔ 

روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل کردیتی ہے ۔