Topics
سوال یہ پید اہو تا ہے کہ کرنوں میں حلقے کیسے پڑے۔ ہمیں تو یہ علم ہے کہ ہمارے کہکہشانی نظام میں بہت سے اسٹار یعنی سورج میں وہ کہیں نہ کہیں سے روشنی لا تے ہیں ۔ان کا درمیانی فاصلہ کم از کم پا نچ نوری سال بتا یا جا تا ہے ۔ جہاں ان کہ رو شنیاں آپس میں ٹکراتی ہیں وہ روشنیاں حلقے بنادیتی ہیں۔ جیسے ہماری زمین یا اور سیارے ۔اسکا مطلب یہ ہوا سورج سے یا کسی اور اسٹار سے جن کی تعداد ہمارے کہکہشانی نظام میں دو کھرب بتائی جا تی ہے ان کی رو شنیاں سنکھوں کی تعداد پر مشتمل ہیں۔ اور جہاں ان کا ٹکراؤ ہو تا ہے وہی ایک حلقہ بن جا تا ہے جسے سیارہ کہتے ہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔