Topics
جب ہم کچھ نہیں تھے تو کچھ نہ کچھ ضرور تھے ۔ اس لئے کہ کچھ نہ ہو نا ہمارے وجود کی نفی کر تا ہے ہماری مادی زندگی ما ں کے پیٹ سے شروع ہوتی ہے اور یہ مادہ ایک خاص پرو سیس سے گزر کر اپنی انتہاء کو پہنچتا ہے تو ایک جیتی جا گتی تصویر عدم سے وجود میں آجا تی ہے ۔ ماحول سے اس تصویر کو ایسی تربیت ملتی ہے اسے اس بات کا علم نہیں ہو تا کہ سچی خوشی حاصل کر نے کا طر یقہ کیا ہے اور کس طرح یہ سچی خوشی حاصل ہو تی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔