Topics
شتر مر غ میں عقل و فہم کا اندازہ اس عمل سے لگا یا جا تا ہے کہ اپنے انڈوں کی تین قسمیں کر تا ہے کچھ کو ریت میں دبا دیتا ہے ۔ چند کو دھوپ میں چھوڑ دیتا ہے اور بقیہ کو سینے لگاتا ہے ۔ جب انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں تو دھوپ میں رکھے ہو ئے انڈوں سے رقیق مادہ نکلتا ہے بچوں کو پلا تا ہے ۔ اس غذا سے بچوں میں نشو ونما کی رفتار تیز ہو جا تی ہے اور جب بچے قدرے بڑ ے ہو جا تے ہیں تو ریت میں دبا ئے ہوئے انڈوں کو توڑ کر تھوڑی دیر کے لئے کھلا چھو ڑ دیتا ہے ریت میں دبنے کی وجہ سے اور ٹوٹنے کے بعد برا ہ راست دھو پ پڑنے سے ان انڈوں میں کیڑے مکوڑے پیدا ہو جا تے ہیں اور یہ کیڑے مکو ڑے ان بچوں کی غذا بن جا تے ہیں جب بچوں کی نشو ونما کا سلسلہ آگے بڑھتا ہے تو پھر گھا س پھو نس کو اپنی غذا بنا لیتے ہیں اور یوں یہ بچے سن بلو غت میں قد م رکھ دیتے ہیں شتر مرغ کا انڈوں کو اس طرح رکھنا کسی طور عقل و دانشمندی سے کم نہیں ہے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔