Topics
اللہ نے فرمایا۔’’ہم نے داؤد اور سلیمان کو ایک علم دیا جو اللہ کی طر ف سے انسپائر ہوا ہے ۔‘‘
انسپا ئر ہو نا خواوہ سن کر ہو یا کو ئی منظر دیکھ کر ہو ، بہرصورت وہ اللہ کی طر ف سے ہو تاہے چونکہ اللہ کے پیغمبروں پر وحی کے ذریعے علم کا نزول ہو تا ہے اس لئے اللہ کی طر ف سے ذہن کو کو ئی خیال آتا ہے تو وہ اللہ ہی کا علم ہو تا ہے ۔
مختلف سائنسی ایجا دات مثلاً ہوا ئی جہاز ، کمپو ٹر ، ٹیلی ویژن ، ٹیلی فون ،وغیرہ کی ایجاد بھی اس وقت ہو ئی جب لوگوں کو اللہ کی طرف سے نئی نئی ایجادات و اختراعات کا علم انسپا ئر کیا گیا اس لئے کہ بغیر علم کے کسی چیز کا وجود زیر بحث نہیں آتا انسان کو وہ چیز مل جا تی ہے جس کی اسے تلاش ہو تی ہے ۔ اللہ کے یہاں اسے اس بات کی خصوصیت نہیں کہ وہ اللہ کو مانتا ہے یا نہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔