Topics
مذہب ہمیں یقین کے اس پیٹرن پر داخل کر دیتا ہے جہاں شک و شبہات اور وسوسے ختم ہو جا تے ہیں ۔ انسان اپنی با طنی نگا ہ سے غیب کی دنیا اور غیب کی دنیا میں موجود چلتے پھر تے فر شتوں کو دیکھ لیتا ہے ۔ غیب کی دنیا کے مشاہدات سے بندے کا اپنے رب کے ساتھ ایک ایسا تعلق پیدا ہو جا تا ہے کہ وہ خالق کی صفا ت کو اپنے اوپر محیط دیکھتا ہے ۔ رُوحانی نقطہ نگاہ سے اگر کسی بندے کے اندر متحرک نگا ہ نہیں ہو تی تو ایمان کے دائرے میں داخل نہیں ہو تا ۔ جب کو ئی بندہ ایمان کے دائرے میں داخل ہو جا تا ہے تو اس کی طر ز فکر سےتخریب اور شیطنت نکل جاتی ہے۔ اور اگر بندے کے اوپر یقین اور( غیب کی دنیا) منکشف نہیں ہے تو ایسا بندہ ہر وقت تخریب اور شیطنت کے جال میں گرفتار رہتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج کی تر قی یا فتہ دنیا میں بے شمار ایجادات اور لا متنا ہی آرام و آسائش کے با وجود ہر شخص بے سکون پر یشان اور عدم تحفظ کا شکار ہے ۔ سائنس چو نکہ میٹئر (MATTER)پر یقین رکھتی ہے اور میٹر عارضی اور فکشن (FICTION)ہے اس لئے سائنس کی ہر ترقی ہرایجاد اور آرام و آسائش کے تمام وسائل عارضی اور فنا ہو جا نے والے ہیں. جس شئے کی بنیاد ہی ٹوٹ پھو ٹ اور فنا ہو اس سے کبھی حقیقی مسرت حاصل نہیں ہو سکتی. مذہب اور لا مذہب میں یہ بنیادی فرق ہے کہ لا مذہبیت انسان کے اندر شکوک و شبہات وسوسے اور غیر یقینی احساسات کو جنم دیتی ہے ۔ جبکہ مذہب تمام احساسات ، خیالات ، تصورات اور زندگی کے اعمال و حرکات کوایک قائم بالذات اور مستقل ہستی سے وابستہ کر دیتا ہے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔