Topics

قلندر شعوراسکول

قلندر شعور اسکول میں داخل ہو نے سے پہلے میرے اندر دو ۲برائیاں بہت زیادہ تھیں ۔ اول یہ کہ میرا ذہن کاروباری تھا ، جب بھی میں کسی آدمی سے ملتا تھا اس کی ذات سے کو ئی نہ کوئی توقع قائم کر لیتا تھا ۔ قلندر بابا اولیاء ؒ کی غلامی میں آنے کے بعد سب سے پہلے اس طرز فکر پر ضرب پڑی ۔جس آدمی سے جو توقع کی وہ پو ری نہیں ہو ئی۔ یہ عمل اتنی بار دھرایا گیا کہ دوستوں کی طر ف سے مایوسی طاری ہو گئی اور ذہن میں بالآخر یہ بات آئی  کہ کو ئی دوست اس وقت کام آسکتا ہے ۔جب اللہ چا ہے ۔


Topics


قلندرشعور

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف  یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے  اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔ 

روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل کردیتی ہے ۔