Topics

زمان و مکان

قلندر شعور ہمیں بتا تا ہے کہ ذہن کو دنیا وی علائق اور دنیا و ی معاملات سے یکسو کر نے کے لئے ایسی مشقوں کی ضرورت ہو تی ہے جن مشقوں سے ذہن دنیا کو عارضی طور پر چھوڑ دے اور ان مشقوں سے ذہن جب یکسو ہو جا تا ہے یعنی ذہن میں سے دنیا کی اہمیت ختم ہو جا تی ہے ۔یا یوں کہئے کہ دنیا وی معاملات رو ٹین کے طور پر پورے ہو تے ہیں تو آدمی کے اندر اس کی رُو حانی  صلا حیتیں بیدار ہو نا شروع ہو جا تی ہیں جب ان صلا حیتوں میں ذہن انسانی بہت زیادہ متوجہ ہو تا ہے تو شعور کے اوپر سے زرد رنگ کا خلیہ ٹوٹنے لگتا ہے جس کے نتیجے میں زمان و مکان کی حد بندیاں اس طر ح ختم ہو جا تی ہیں کہ آدمی بیدار ہو تے ہو ئے بھی ایسے عمل کر نے لگتا ہے جس طر ح کے عمل یا جس طر ح کے کام وہ خواب کی زندگی میں کر تا ہے اسے مراقبہ کے اندر آنکھیں بند کئے ہوئے پو ری طر ح یہ احساس ہو تا ہے کہ میں جسمانی طور پر زمین پر بیٹھا ہواہوں اور اس کے با وجود میں زمین پر چل پھر رہا ہوں اور فاصلوں کی نفی کر کے دور دراز چیزوں کو دیکھ رہا ہوں ۔ 


Topics


قلندرشعور

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف  یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے  اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔ 

روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل کردیتی ہے ۔