Topics

مراقبہ کی چار کلا سیں

ہم نے مراقبہ کی چار قسمیں بیان کی ہیں ۔ یہ چار قسمیں دراصل چار ابتدائی کلا سیں یا چار سیڑھیاں ہیں ۔ ان چار کلا سوں کو پڑھ کر ا ن چار سیڑھیوں سے گزر کر قلندر شعور کا مسافر جب پانچوءں درجے میں داخل ہو تا ہے تو وہ الہامی کیفیت میں داخل ہو جا تا ہے ۔ اس کیفیت کے لئے ضروری نہیں کہ کو ئی آدمی اہتمام کر کے کسی جگہ بیٹھے اور آنکھیں بند کر کے اپنے ارادے یا اختیار سے اپنے رُو حانی  جسم کو ایک شہر سے دو سرے شہر میں منتقل کر ے یا زمین سے عرش پر منتقل ہو ۔ الہامی کیفیت بیٹھتے ، اٹھتے ، چلتے ، پھر تے با تیں کر تے کسی بھی حا لت میں طا ری ہو سکتی ہے ااس کیفیت میں اگر پہلا دماغ جس کو ہم نے بیداری کا دماغ اور شعور کہا ہے قلندر شعور سے وابستہ ہے تو آدمی بیداری میں کام کر تے ہو ئے بھی دو سری دنیا کا نا صرف مشاہدہ کر تا ہے بلکہ دو سری دنیا کے معاملات میں دلچسپی بھی لیتا ہے ۔ اور جس طرح بیداری میں زندگی گزارتا ہے اس طر ح دو سری دنیا میں بھی زندگی سر گرم عمل رہتی ہے ۔ یہ ایسی حالت ہو تی ہے جس میں شعور اور لا شعور بہ یک وقت کام کرنے لگتے ہیں ۔ یہ بھی ہو تا ہے کہ ہفتوں ، مہینوں الہامی کیفیت کا نہ ہو اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ چو بیس گھنٹے میں چو بیس مرتبہ الہامی کیفیت طاری ہو جا ئے ۔ بہر حال یہ اطلاع میں ایسے معنی پہنانے کا عمل ہے جو شعور اور لا شعور دو نوں میں بہ یک وقت جا ری و ساری ہے ۔


Topics


قلندرشعور

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف  یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے  اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔ 

روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل کردیتی ہے ۔