Topics

سائنس داں چونٹیاں

ایک قسم فو جی چیونٹیوں کی ہو تی ہے جو زیادہ تر خانہ بدوش ہو تی ہیں ان کے طور طر یقے فو جیوں سے ملتے جلتے ہیں جس طر ح فوجی زندگی کیمپ اور جنگلوں میں بسر کر تے ہیں اسی طر ح کا طر ز رہا ئش ان کا بھی ہے ۔ یہ چیو نٹیاں ایک قافلے کی شکل میں سفر کر تی ہیں ۔ ملکہ اپنے مصاحبین کے وسط میں ہو تی ہے دن بھر یہ قافلہ رواں دواں رہتا ہے اور جو کیڑا ان کے راستے میں حائل ہو تا ہے ، محافظ چیونٹیاں انہیں ہلاک کر دیتی ہیں رات کے وقت کسی درخت پر ایک ستون کی شکل میں جمع ہو جا تی ہیں ۔ ان کے اکھٹے ہو نے کا انداز بہت دلچسپ ہو تا ہے ۔ ملکہ اور ان کے مصاحبین وسط میں ہو تا ہے ارد گرد کارکن اور سپاہی ہو تے ہیں ۔اکھٹے ہو تے وقت یہ گیلریوں کی طر ح درمیان میں راستہ چھو ڑتی جا تی ہیں تاکہ ہوا کا گزر ہو سکے ۔ گو یا تنفس کے سائنسی اصولوں سے بھی واقف ہو تی ہیں۔ رات بھر اسی طر ح آرام کر تی ہیں اور سورج طلوع ہو تے ہی ان میں سے ایک درجن چیو نٹیاں علیحدہ ہو جا تی ہیں اور چلنا شروع کر دیتی ہیں ان کے چلتے ہی دو سری چیونٹیاں بھی ان کے ہمراہ راونہ ہو جا تی ہیں اور اس طر ح پھر یہ قافلہ رواں دواں ہو جا تا ہے ۔ 


Topics


قلندرشعور

خواجہ شمس الدین عظیمی

اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف  یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے  اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔ 

روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل کردیتی ہے ۔