Topics
اللہ یہ چا ہتا ہے کہ کا ئنات کے اندر موجود ہر شئے مسلسل حر کت میں رہے جو بندے اللہ کے اس فر مان ، اس خواہش اور اس وصف کو قبول کر کے جدو جہد کر تے ہیں وہ کا ئنات کے رکن بن جا تے ہیں اور یہ رکنیت کا ئنات کو متحرک اور فعال رکھتی ہے۔ سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ اگر اللہ نوع انسانی کے افراد کو پیدا ئش کے وقت ذہنی طور پر پس ما ندہ ، پا گل یا مخبوط الحواس کر دے تو انسان کیا کر سکتا ہے اور اس سے کون سی تر قی ممکن ہے ۔ کیا ہم نہیں دیکھتے کہ ایسے بھی بچے پید اہو تے ہیں جو تر قی اور تنزلی سے واقف ہی نہیں ہو تے ۔
ابھی ہم نے بتا یا کہ وہ لوگ جن کے اندر اللہ کی ذات کے ساتھ وابستگی ہے وہ سمجھتے ہیں کہ زندگی کے ہر عمل پر اللہ محیط ہے جس کسی بندے کے اندر یہ طرز فکر پو ری طر ح قائم ہو جا تی ہے تو رو حانیت میں ایسے بندے کا نام مستغنی ہے ۔جب کو ئی بندہ مستغنی ہو جا تا ہے تو اس کے اندر ایسی طر ز فکر قائم ہو جا تی ہے کہ وہ محسوس کر نے لگتا ہے کہ میرا تعلق ایک ہستی کے ساتھ قائم ہے جو میری زندگی پر محیط ہے ۔ با ر بار جب یہ احساس ابھر تا ہے تو یہ احساس ایک مظاہراتی شکل اختیار کر لیتا ہے اور وہ یہ دیکھنے لگتا ہے کہ رو شنی کا ایک دا ئرہ ہے اور میں اس دائرے میں موجود ہو ں ۔ یہ دائرہ ایک رو شنی ہے اور اس رو شنی میں بشمول انسان ساری کا ئنات بند ہے ۔ اس بات کو تمام آسمانی کتابوں نے بہت وضا حت کے ساتھ بیان کیا ہے ۔ آسمانی کتا بیں بتا تی ہیں کہ آسمان اور زمین جس بساط پر قائم ہے وہ ایک رو شنی ہے ۔ جو ہر لمحہ ہر آن کا ئنات کی ہر چیز کو اللہ کے ساتھ وابستہ کئے ہو ئے ہے ۔ مستغنی آدمی کی نظر جب اس دائرے یا رو شنی کے اس ہالے پر ٹھہر تی ہے تو اس کی نظروں کے سامنے وہ فا رمولے آجا تے ہیں جن فا رمولوں سے تخلیق عمل آتی ہے ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔