Topics
عام طور سے یہ تا ثر لیا جا تا ہے کہ محنت اور جدو جہد کے بغیر وسائل کا حصول نا ممکن ہے جب کہ ہم یہ دیکھتے ہیں کہ جن وسائل کے حصول میں ہم جدو جہد اور کو شش کر تے ہیں وہ ایک قاعدے اور قانون کے تحت پہلے سے موجود ہیں کسان جب محنت کر کے زمین میں بیج ڈالتا ہے اور اس بیج کی نشو ونما سے انسانی ضروریات کے لئے قسم قسم کی ضرویات فراہم ہو تی ہیں یہ سب اس وقت ممکن ہو تا ہے جب پہلے سے وسائل موجود ہوں ۔ مثلاً بیج کا موجود ہو نا ، زمین کا موجود ہو نا ، زمین کے اندر بیج کی نشو ونما دینے کی صلا حیت کا ہو نا ، بیج کی نشو ونما کے لئے پا نی کا موجود ہو نا ، چاندنی کا موجود ہو نا ، ہوا کاموجود ہو نا اور موسم کے لحاظ سے سرد و گرم فضا کا موجود ہونا ۔ اگر بیج موجود نہ ہو یا زمین کے اندر بیج کو نشو ونما دینے کی صلا حیت موجود نہ ہو ، پا نی موجود نہ ہو ، ہوا موجود نہ ہو تو انسان کی ہر کوشش بیکار ہو جا ئے گی ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔