Topics
چیونٹیوں میں ایک ایسی قسم چیو نٹیوں کی ہو تی ہے جن میں ہوا میں تحلیل ہو نے اور فا صلوں کو حذف کر کے ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچنے کی غیر معمولی صلا حیت ہے ۔ سائنسدانوں کے سیکڑوں تجر بات کی رو شنی میں یہ بات پو ری طرح ثابت ہو چکی ہے کہ ان چیونٹیوں میں ہوا میں تحلیل ہو نے کی صلا حیت موجود ہوتی ہے ۔
انڈے دینے کا وقت آتا ہے تو ملکہ کا جسم بڑا ہو جا تا ہے ۔ پھر مصاحبین اور کا رکن ملکہ کی زیادہ خدمت کر نے لگتے ہیں اور ملکہ کے انڈے دینے کے بعد نئی آبادی ظہور میں آتی ہے ملکہ چھ ساتھ دنوں میں بیس سے تیس تک انڈے دیتی ہے جن کو کارکن بڑی مستعدی سے ملکہ کے جسم سےعلیحدہ کر تے ہیں اور پھر ان انڈوں کو ایک جگہ حفاظت سے رکھ دیا جا تا ہے۔ چند دنوں میں انڈوں سے چھوٹے چھوٹے کیڑے نکل آتے ہیں اور آہستہ آہستہ بالغ چیونٹیوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ۔ جہاں تک ملکہ کا تعلق ہے تقریباً نصف درجن انڈے ایسے ہو تے ہیں جن کی دیکھ بھال کارکن خصوصی طور پر کر تے ہیں ۔ ان میں پانچ چھ ملکا ئیں نکلتی ہیں ۔ جس کے نتیجے میں پرانی آبادی کے افراد چھ یا ساتھ حصوں میں تقسیم ہو کر ملکہ کے گرد جمع ہو جا تے ہیں ۔ ہر ملکہ کے کارکن اطاعت گزاری اور خدمت گزاری میں انتہاء کر دیتے ہیں۔
یہ ننھا سا حشرہ(INSECT) اس قدر نظم و ضبط اور تعاون سے کام کر تا ہے ۔ اس کو نظم و ضبط اور تعاون ِ باہمی سے رہنے کا طر یقہ قدرت انسپائر کر تی ہے ۔ اس نظم و ضبط کو کسی طر ح بھی عقل و شعور کے دائرے سے باہر نہیں کیا جا سکتا ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔