Topics
تمام آسمانی صحائف اور الہا می کتا بیں وہ صحا ئف ابرا ہیمی ہو ں، زبور ہو، انجیل ہو ، تورات ہو ، گیتا ہو ، یا آخری کتا ب قر آن پاک ہو ، ہر کتاب اور الہا می تحریر ہمیں یہ علم عطا کر تی ہے کہ زندگی کے تقاضے ، زندگی کے تمام اعمال و حرکات اور زندہ رہنے کی کل طر زیں زندگی کے تمام زمانے اور نشیب و فراز ’’ کُن ‘‘ کے ساتھ ایک سطح پر نقش ہو گئے ۔ یعنی کا ئنات اور کا ئنات کی زندگی کامل طر ز وں کیساتھ ایک ریکارڈ کی حیثیت میں موجود ہے ۔ جس جگہ جس سطح پر یا جس اسکرین پر کا ئنات اپنے پو رے خدو خال کے ساتھ ریکارڈ ہے یا محفوظ ہے الہا می کتا بیںؓ اسے لوح محفوظ کا نام دیتی ہیں ۔
زمین کی سطح پر جو کچھ مظا ہرہ ہو رہا ہے وہ دراصل لوح محفوظ پر بنی ہو ئی فلم کا مظاہرہ ہو رہاہے ۔ اس بات کو کو اس طر ح کہا جا سکتا ہے کہ ایک پرو جیکٹر ہے ۔ اور اس پروجیکٹر پر فلم لگی ہو ئی ہے وہ فلم جب چلتی ہے تو جہاں جہاں وہ اسکرین موجود ہے وہاں وہاں فلم نظر آتی رہتی ہے ۔ اس قانون سے یہ بات معلوم ہو ئی کہ ہماری زمین کی طر ح بے شمار زمینیں موجود ہیں ۔ جس طر ح ہماری زمین پر انسانی آبادی ہے اس طر ح کا ئنات میں موجود بے شمار سیاروں میں انسان آباد ہیں اور وہاں بھی زندگی گزارنے کے تمام وسائل موجود ہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔