Topics
چیو نٹی جیسی انتہا ئی چھو ٹی مخلوق کی عقل کا اندازہ اس واقعے سے لگا یا جا سکتا ہے ۔
ایک چیونٹی نے حضرت سلیمان ؑ کے لشکر کی دعوت کی ۔ حضرت سلیمان ؑ ایک جلیل القدر پیغمبر اور عظیم با دشاہ گزرے ہیں ۔ آپ کے لشکر میں انسانوں کے علاوہ جنات ، چر ند ، پر ند ، درند سب ہی شامل تھے ۔ آپ کو ہوا ؤں اور مو سموں پر پو را تصرف تھا ۔ حضرت سلیمانؑ نے اس چیونٹی کو اٹھا کر اپنی ہتھیلی پر رکھ لیا اور پو چھا ’’بتا ! تیری سلطنت وسیع ہے یا میری ؟‘‘
چیونٹی نے کہا ۔’’کس کی سلطنت پُر عظمت ہے یہ اللہ کو معلوم ہے مگر میں یہ بات جا نتی ہوں کہ اس وقت میرا تخت سلیمان کا ہاتھ ہے ۔‘‘
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔