Topics
دماغ میں کھربوں خانے ہو تے ہیں ان میں سے برقی رو گزرتی رہتی ہے۔ اسی بر قی رو کے ذریعے خیالات ، شعور ، لا شعور اور تحت الشعور سے گزرتے رہتے ہیں ۔ دماغ کا ایک خانہ وہ ہے جس میں بر قی رو فوٹو لیتی رہتی ہے اور تقسیم کر تی رہتی ہے اور یہ فوٹو بہت ہی زیادہ تا ریک ہو تا ہے یا بہت ہی چمک دار ۔
ایک دوسرا خانہ ہے جس میں اہم باتیں ہو تی ہیں لیکن وہ اتنی اہم نہیں ہو تیں کہ سالہاں سال گزرنے کے بعد بھی یاد آجا ئیں ۔ ایک تیسرا خانہ اس سے زیادہ اہم با توں کو جذب کر لیتا ہے وہ بشرطِ موقع کبھی کبھی یاد آجا تی ہیں۔ ایک چو تھا خا نہ معمولا ت کا ہے جس کے ذریعے آدمی عمل کرتا ہے لیکن اس میں اردہ شامل نہیں ہو تا ۔ پا نچواں خانہ وہ ہے جس میں گزری ہو ئی با تیں اچا نک یاد آجا تی ہیں ۔ جن کا زندگی کے تارو پود سے کو ئی تعلق نہیں ہو تا۔ ایک چھٹاخانہ ایسا ہوتا ہے جس کی یا تو کو ئی بات یاد نہیں آتی اور اگر یاد آتی ہے تو فو راً اس کے ساتھ ہی عمل ہو تا ہے۔ اس کی مثال یہ ہے کہ کسی پر ندے کا خیال آیا ۔ خیال آتے ہی عملاً وہ پر ندہ سامنے ہے۔ ساتواں خانہ اور ہے جس کو عام اصطلاح میں" حافظہ"(MEMORY) کہتے ہیں ۔
دماغ میں مخلوط آسمانی رنگ آنے سے اور پیو ست ہو نے سے خیالات ، کیفیات ، محسوسات وغیرہ برابر بدلتے رہتے ہیں ۔ رفتہ رفتہ انسان ان خیالا ت کو ملا نا سیکھ لیتاہے۔ ان میں سے جن خیالات کو بالکل کاٹ دیتا ہےوہ حذف ہو جاتے ہیں اور جو جذب کر لیتا ہے وہ عمل بن جاتے ہیں۔ ان رنگوں کے سائے ہلکے ، بھاری یعنی طرح طرح کے اپنا اثر کم و بیش پیدا کرتے ہیں اور فوراً ہی اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں تاکہ دوسرے سائے ان کی جگہ لے سکیں۔ بہت سے سائے جنہوں نے جگہ چھوڑ دی ہے محسوسات بن جاتے ہیں، اس لئے کہ وہ گہرے ہوتے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
اس کتاب میں جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے قلندرکی تعریف یہ بیان کی ہے کہ " یہ لوگ غرض ، طمع، حرص اورلالچ سے بے نیازہوتے ہیں ۔ یہ لوگ اللہ تعالیٰ کے میڈیم سے ہی چیزوں کو دیکھتے ، پرکھتے اوراس کے بارے میں رائے قائم کرتے ہیں ۔کتاب قلندرشعور میں آپ نے اس بات کی وضاحت فرمائی ہے کہ ہم کون سا طرزعمل اختیارکرکے ذہن کی ہر حرکت کے ساتھ اللہ کا احساس قائم کرسکتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں ذہن انسانی ، اللہ کی صفات کا قائم مقام بن جاتاہے ۔
روحانی علوم کے متلاشی خواتین وحضرات ، راہ سلوک
کے مسافر عرفان حق کے طالب ، سائنسی علوم کے ماہر اورروحانی علوم کے مبتدی طلبا
وطالبات کے لئے یہ کتاب مشعل راہ ہے ۔ قلندرشعورٹیکنالوجی عقل وشعور کی پرپیچ
وادیوں میں سے گزار کر روحانی سائنس کے طلباء وطالبات کو شعوری دنیا سے اس پار(ماورائی عالم ) میں داخل
کردیتی ہے ۔