Topics

ہر دو ماہ کے بعد خون

س: شادی کے بعد میرے ہاں لڑکا پیدا ہوا۔ پیدائش نارمل تھی۔ بچہ موٹا تازہ تھا۔ تین ماہ تک وہ بچہ خوب اچھی طرح رہا۔ بچہ خوبصورت تھا۔ اس لئے سب ہی اس کو گود میں لے کر پیار کرتے تھے۔ تین ماہ کے بعد اس کو دست آنا شروع ہوئے اور مسلسل آٹھ ماہ تک آتے رہے۔ اس دوران میں نے دہلی کے مشہور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کو دکھایا۔ انہوں نے تجویز کیا کہ جسم میں خون اور پانی کی کمی ہو گئی ہے۔ اس آٹھ ماہ کے دوران بچہ بالکل دبلا ہو گیا۔ آخر کار ایک اور ماہر کو دکھایا۔ اس نے بتایا کہ جگر اور تلی بڑھ گئی ہے اور خون چڑہانے کی ضرورت ہے اور یہ بھی بتایا کہ اس کے جسم میں THELESEMINEکی کمی ہے۔ اب یہ حال ہو گیا ہے کہ ہر دو ماہ کے بعد بچہ کو خون چڑھایا جاتا تھا۔ کیونکہ اس کے جسم میں خون بالکل نہیں بنتا تھا۔ یہ سلسلہ تقریباً تین سال تک چلتا رہا۔ اس بچہ کو روزانہ بخار رہتا اور اس پر موسم کا بہت جلد اثر ہو جایا کرتا تھا۔ میں نے اس عرصہ میں اس کا روحانی علاج بھی کرایا۔ 

کسی نے بتایا کہ زبردست سفلی عمل کیا ہے، کسی نے کچھ اور بتایا۔ آخر پونے چار سال کی عمر میں وہ لڑکا اچانک فوت ہو گیا۔ اب اللہ تعالیٰ نے ایک لڑکی دی ہے۔ تین ماہ تک لڑکی ٹھیک رہی۔ اب اس کو بھی وہی بیماری ہو گئی ہے جو اس کے بھائی کو تھی۔ یہ بیماری دہلی میں بچوں کو بہت ہو رہی ہے۔ براہ کرم تفصیل سے اس کا جواب لکھیں تا کہ اور لوگ بھی اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔

ج: روحانی طب ہمیں بتاتی ہے کہ آدمی کے اوپر ایک اور آدمی ہے جو روشنیوں سے بنا ہوا ہے۔ یہ روشنیاں لہروں کے ذریعے تانے بانے کی طرح ہوتی ہیں۔ صحت اور نشوونما کا دارومدار ان ہی روشنیوں پر ہوتا ہے۔ روشنیاں اگر اعتدال سے کم ہوں تو کئی قسم کی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔ روشنیاں اگر زیادہ ہو جائیں تب بھی بہت سی بیماریاں آدمی کے ارد گرد جمع ہو کر اسے اپنا معمول بنا لیتی ہیں۔ جسم کے ہر حصے میں یہ برقی رو ہر وقت دوڑتی رہتی ہے۔ جگر قدرت کا بنایا ہوا ایک عجوبہ ہے۔ اس میں بھی۔ ہر وقت لاکھوں قسم کی برقی رو ہر وقت دوڑتی رہتی ہے جگر میں اور ذخیروں کے علاوہ فولاد اور گلائیکو جین(مٹھاس) کا بڑا ذخیرہ ہوتا ہے۔ 

گلائیکوجین جسم کی سب سے بڑی قوت ہے۔ اس کے اندر سے جو برقی رو گزرتی ہے وہ زائد اور بے کار خلیوں کو الگ کر کے خون میں صحت مند خلیے شامل کر دیتی ہے۔ لیکن اگر اس برقی رو میں اعتدال قائم نہ رہے تو خون میں صحت مند خلیے نہیں بنتے اور نتیجہ میں خون کے اندر زہریلے مادے پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ جس کا تمام اعصاب پر اثر پڑتا ہے۔ جسم انسانی میں تلی کا ایک خاص کام ہے وہ یہ کہ خون میں جتنے زہریلے مادے پیدا ہوتے ہیں ان سب کو جذب کرتی ہے یہاں تک کہ ان کی نوعیت بدل دیتی ہے اور انہیں خشک کر دیتی ہے۔ ایسی صورت میں جگر کو نئے خون کی ضرورت پیش آتی ہے اور بار بار خون کی تبدیلی جسم کی ایک ضرورت بن جاتی ہے۔ اس مرض کے عوامل میں دماغ کا بھی بہت بڑا حصہ ہے۔ دماغ کے اندر روشنیوں کا ہجوم جو ریڑھ کی ہڈی سے گزر کر تمام اعصاب میں تقسیم ہوتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے یہ ہجوم صحیح تقسیم نہ ہو تو جسم کا ہر عضو متاثر ہوئے بغیر نہیں رہتا۔ نتیجہ میں اعصاب پر مژدہ ہو کر ختم ہو جاتے ہیں۔ یہ تو ہوئیں بیماری کی وجوہات۔ یہ سب اس لئے لکھا گیا کہ آپ نے تاکید کی ہے کہ مرض کی نوعیت پر ذرا تفصیلی روشنی ڈالی جائے۔

روحانی علاج یہ ہے کہ تین عدد چھوٹی چاندی کی طشتریوں پر زعفران اور عرق گلاب سے بِسْمِ اللّٰہِ اَلْرَحْمٰنِ الرَّحِیْم۔وَاِثْھُمَا اَکَبَرُمِنْ تَفْعِھَمافِیْھِنَّ قَطَّارَ الْقَلَمَ


لکھ کر صبح، شام، رات پانی دھو کر بچہ کو پلائیں۔ اس علاج کے ساتھ آپ کوئی بھی مادی علاج کر اسکتے ہیں۔ کوئی پابندی نہیں ہے۔ 

دہلی میں حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکیؒ کے مزار پر تشریف لے جائیں اور اس ناچیز کا سلام عرض کرنے کے بعد بچی کی صحت کے لئے دعا کی درخواست کریں۔ 


Topics


روحانی ڈاک ۔ جلد سوم

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****