Topics
س: میں ایک بہت ہی مجبور لڑکی ہوں۔ ایم اے کی طالبہ ہوں۔ چند وجوہات کی بنا پر ٹوٹ پھوٹ کر رہ گئی ہوں۔ میں سمجھتی ہوں کہ میری شخصیت ریزہ ریزہ ہو گئی ہے۔ مجھے غصہ بہت آنے لگا ہے۔ میرے اوپر ہر وقت جھنجھلاہٹ سوار رہتی ہے اور بیزاری میری زندگی بن گئی ہے۔ یہ سب میں جان بوجھ کر نہیں کرتی۔ غیر ارادی طور پر سب کچھ ہو جاتا ہے۔ مجھ میں قوت ارادی اور مستقل مزاجی بالکل نہیں ہے جس کا پوری زندگی اور خاص کر پڑھائی پر بہت اثر پڑ رہا ہے۔
ج: آپ کے تمام مسائل کا حل یہ ہے کہ آپ کی شادی جلد از جلد ہو جائے۔ اچھی جگہ شادی ہونے کے لئے وظیفہ لکھا جا رہا ہے۔
اس پر یقین اور دلجمعی کے ساتھ عمل کریں۔ انشاء اللہ بہت جلد مراد پوری ہو جائے گی۔
صبح بہت سویرے بیدار ہو کر ایسی جگہ بیٹھ جائیں جہاں نکلتا ہوا سورج نظر آئے۔ جیسے سورج کی ٹکیہ نمودار ہو، سانس روک کر دل ہی دل میں یا ودود پڑھیں۔ یہ عمل کسی بھی حالت میں ایک منٹ سے زیادہ نہ کیا جائے۔ عمل کے وقت نظریں سورج کی طرف مرکوز رہنی چاہئیں۔
نوٹ: یہ عمل کسی بھی حالت میں ایک منٹ سے زیادہ نہ کیا جائے۔ عمل کی مدت ایک ماہ ایک دن ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****