Topics

کچھ نہیں‘ کچھ بھی نہیں

س: میرا چھوٹا بھائی جس کی عمر 20سال ہے۔ دو سال سے عجیب کیفیت میں مبتلا ہے۔ اس کا دماغ بالکل کام نہیں کرتا، گھر پر کسی سے بات نہیں کرتا اور گھبرایا گھبرایا رہتا ہے۔ پہلے تو ہم نے اس کا ڈاکٹری علاج کرا دیا۔ پھر ایک ایسی عورت کو دکھایا جس کے قبضے میں جن وغیرہ ہیں۔ اس نے بتایا کہ تمہارے بھائی پر اثر ہے۔ کیونکہ اس نے مسجد میں غلط جگہ پر پیشاب کر لیا تھا۔ اسے سیہون شریف لے جاؤ۔ ایک مولوی قادری صاحب کو دکھایا تو انہوں نے کہا کہ وظیفہ الٹ گیا ہے۔ اگر بھائی سے پوچھتے ہیں کہ تمہیں کیا محسوس ہوتا ہے، تو کیسا ہے تو کہتا ہے کچھ نہیں، کچھ بھی تو نہیں۔ اب اس کا یہ عالم ہو گیا ہے کہ نہ کھاتا ہے نہ پیتا ہے۔ چہرہ سفید ہو گیا ہے اور رات کو بار بار اٹھتا ہے۔ کبھی کھانا کھاتا ہے، کبھی کھڑکی سے باہر جھانکتا ہے اور ایک دن اچانک دوپہر کے وقت اس کے منہ سے یہ الفاظ نکلے کہ لڑکے میرا پیچھا کرتے ہیں اور ایک کتا بھی ہے۔ وہ ہر وقت میرا پیچھا کرتا ہے اور لوگ کہتے ہیں کہ تم خدا بنتے ہو۔ 

ہم تمہاری جان نکالیں گے۔

میری والدہ نے اسی عورت کے بتانے پر جس کے پاس جن ہے، ایک وظیفہ شروع کیا۔ چار دن ہوئے تھے کہ ان کی بھی حالت غیر ہو گئی۔ دل بہت زور سے دھڑکنے لگا اور سائے نظر آنے لگے۔ پھر اسی عورت کے پاس گئیں جس نے وظیفہ بتایا تھا۔ اس عورت نے کہا کہ وظیفہ پڑھنا بند کر دو، اثرات تمہیں وظیفہ نہیں پڑھنے دیں گے۔ اب بھائی کی حالت یہ ہو گئی ہے کہ منہ سے لقمے باہر آ جاتے ہیں۔ زبان بھی کٹی کٹی ہو گئی ہے۔ ہر وقت بے چین رہتا ہے۔ کسی قسم کی بھی کوئی بات نہیں کرتا۔ اگر والدہ بہت پیار سے کوئی بات پوچھتی ہیں تو منہ سے صرف دو الفاظ نکلتے ہیں۔ ہوں، ہاں۔ بڑی امید کے ساتھ یہ خط لکھا ہے۔ خدا را مایوس نہ کیجئے گا۔

ج: اس کا علاج یہ ہے کہ ایک کاغذ پر

یَا مَھْلَائِیلُ

یَا ثَمْنَائِیلُ

یَا مِیْکَائِیلُ

یَا جِبْرَائِیلُ

لکھ کر کاغذ پر موڑ کر بتی بنالیں۔ اس مڑے ہوئے کاغذ کو روئی میں لپیٹ لیں۔ اب روئی اور کاغذ کی بنی ہوئی بتی کو گھی یا زیتون کے تیل میں ایسی جگہ جلائیں جہاں سے مریض تک دھواں پہنچ سکے۔ یہ عمل رات کو سوتے وقت کرنا چاہئے۔ صبح سورج نکلنے سے پہلے قل اعوذ برب الفلق کی پوری سورہ پڑھ کر ایک پیالی پانی پر دم کر کے نہار منہ پلائیں۔ دو ہفتہ تک نمک بالکل نہ دیں۔ دو ہفتے کے بعد ایک عرصہ تک نمک کم سے کم اور بہت کم مقدار میں استعمال کرائیں۔ تین وقت خالص شہد کا استعمال بھی بہت ضروری ہے۔



Topics


روحانی ڈاک ۔ جلد سوم

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****