Topics

سونگھنے کی حس ختم ہو گئی ہے

س: گذشتہ پانچ سالوں میں میری ناک کے پانچ آپریشن ہو چکے ہیں۔ ان پانچ سالوں میں جس تکلیف کا مجھے سامنا کرنا پڑا ہے وہ میرا دل ہی جانتا ہے۔

مجھے ان آپریشنوں سے جو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا وہ یہ ہے کہ میرے اندر سونگھنے کی صلاحیت بالکل ختم ہو گئی ہے۔ ہم گلاب کو اچھی نگاہ سے اس لئے دیکھتے ہیں کہ اس میں خوشبو بہت اچھی ہوتی ہے۔ لیکن میرے لیے دنیا کے سب پھول بے کار ہیں۔ میں اپنے آپ کو اور لوگوں کو سامنے بہت کم تر محسوس کرتاہوں۔ کئی ڈاکٹروں کو دکھایا۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ سب سے پہلے تمہارا جو آپریشن ہوا تھا اس میں تمہاری ناک کی جھلی کٹ کر ختم ہو گئی ہے۔ جس میں سونگھنے کی حس ہوتی ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں اب تم کبھی ٹھیک نہیں ہو گے۔ 

ج: ناک کی ہڈی کا بڑھ جانا، سانس کا رکنا، ناک کے اندر جھلی کا خراب ہونا، خناق، ناک کے اندر مزید ہڈی کا پیدا ہونا اور ناک کے دوسرے امراض کے لئے کسی مومی کاغذ پر مندرجہ ذیل نقش لکھ لیں اور اس کاغذ کو موڑ کر تعویذ بنا لیں۔ پھر اسے موم جامہ کر کے گلے میں ڈال لیں۔ یہ تعویذ آسمانی رنگ روشنائی سے لکھا جائے۔ اس کے علاوہ یہی تعویذ زردہ کے رنگ سے پلیٹوں پر لکھ کر پانی سے دھوئیں اور اس پانی کو ناک میں ڈالیں اور نکالیں۔ صبح شام پانچ پانچ مرتبہ۔ نقش یہ ہے:


Topics


روحانی ڈاک ۔ جلد سوم

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****