Topics
س: چار پانچ سال سے شدت کا نزلہ ہوتا ہے۔ شروع شروع میں دو چار دن رہتا تھا پھر کچھ مہینوں کے بعد مسلسل رہنے لگا اور پھر ناک میں بھی تکلیف ہونے لگی تو تکلیف ناک میں سرسراہٹ کی صورت میں تھی یہ تکلیف یہاں تک بڑھی کہ سانس لینا بھی مشکل ہو جاتا تھا۔ اس کے بعد میں نے آس پاس کے ڈاکٹروں حکیموں سے علاج کرایا جب فائدہ نہ ہوا تو جناح ہسپتال گیا۔ یہاں اتنا ہوا کہ جب تک دوا کا استعمال جاری رکھا۔ ڈراپ ڈالتا رہا فائدہ رہا لیکن دوا چھوڑنے کے بعد پھر وہی نزلہ اور ناک میں تکلیف ہو جاتی تھی پھر آپریشن کر دیا گیا۔ لیکن پانچ دن بعد جب پٹی کھولی تو پھر نزلہ ہو گیا۔ ناک میں دائیں والے نتھنے میں زیادہ سرسراہٹ ہوتی ہے۔
بائیں نتھنے میں بھی سرسراہٹ ہوتی ہے مگر کم۔ اب میں دوائیں کھا کھا کر تنگ آ چکا ہوں۔ سر کے بال تیزی سے سفید ہو رہے ہیں اورگر رہے ہیں۔ دماغ خالی خالی سا رہتا ہے، آنکھیں دکھتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ گلا ہر وقت خراب رہتا ہے۔ بات کرتے کرتے آواز خراب ہو جاتی ہے۔
ج: تین عدد سفید چینی کی پلیٹوں میں زردہ کے رنگ اور عرق گلاب سے
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۔۔۔۔۔۔ایک مرتبہ
یَا فَارِقُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔9مرتبہ
یَاحَفِیْظُ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔3مرتبہ
یَاشَافِیْ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔3مرتبہ
یَاکَافِیْ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔3مرتبہ
لکھ کر صبح شام ایک ایک پلیٹ سادہ پانی(جوش شدہ) سے دھو کر چالیس یوم تک پئیں۔ چکنائی، کھٹاس اور برف کی چیزوں سے پرہیز کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****