Topics
س: اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائے اور آپ ہی کے توسط سے ہماری مراد پوری کرے۔ آمین۔ ہمارے گھر والے برسوں سے روحانی ڈائجسٹ پڑھتے ہیں۔ احوال ضروری یہ ہے کہ پچھلے تین سال سے مجھے ڈپریشن سا رہتا تھا یعنی جب بھی مجھے کسی تقریب میں شرکت کرنے کا اتفاق ہوتا یا گھر میں کوئی دروازہ Knockکرتا تو میرا دل زور زور سے دھڑکنے لگتا اور مجھے کمزوری محسوس ہونے لگتی۔ جس کی وجہ سے صحت پر برا اثر پڑ رہا تھا۔ بہر کیف 3ماہ پہلے ایک صاحب نے مجھے ایک حکیم کے پاس بھیج دیا تو انہوں نے مجھے رات میں کھانے کے بعد سرکہ اور ادرک تجویز کیا جس کے بعد میری حالت بہت غیر ہو گئی۔ اچانک 2بجے رات میں جاگا جیسے میرے اوپر بجلی ٹوٹ پڑی ہو۔ سر اچانک چکرا گیا اور گھبراہٹ میں بے انتہا اضافہ ہو گیا۔ بہرحال میں کسی طرح سو گیا۔ صبح جاگتے ہی میرا جسم لاغر سا ہو گیا۔ مختصر یہ کہ سرکہ کے استعمال کے بعد میں بہت کمزور ہو گیاہوں۔ کوئی خوشی یا غم کی خبر سننے کے بعد سر میں ایسا لگتا ہے کہ کرنٹ سا لگ گیا ہو۔ اس کے استعمال کے بعد میرے سر کے بال بھی سفید ہونا شروع ہو گئے ہیں اور میری پریشانی میں بہت اضافہ ہو گیا ہے۔ نیند بھی نہیں آتی۔ دماغ میں جنگ و جدل اور ہنگامہ آرائی کے خیالات آتے رہتے ہیں۔
جس سے کافی Tensionہو گئی ہے۔ خواجہ صاحب! ابھی بہت کچھ لکھنا تھا لیکن ڈرتا ہوں کہ اس لمبی چوڑی تفصیل سے آپ تنگ آ کر اسے ردی کی ٹوکری کی نظر نہ کر دیں۔
ج: ادرک اور سرکہ کے استعمال سے یہ سب بیماریاں علاج نہیں ہوتیں۔ آپ دماغی خلفشار اور ذہنی کشاکش کے پرانے مریض ہیں۔ حکیم ڈاکٹر کے علاج کی بجائے ماہر نفسیات ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی ہدایات پر پورا پورا عمل کریں۔ انشاء اللہ آپ کی صحت کے لئے دعا کروں گا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****