Topics
سوال: میری عمر تقریباً چوبیس سال ہے۔ میرے چہرے پر دانے بہت زیادہ ہیں۔ تقریباً چھ سال ہو گئے ہیں۔ پہلے سرخ رنگ کے موٹے موٹے دانے نکلتے ہیں پھر ان میں پیپ پڑ جاتی ہے۔ جس کے بعد سیاہ داغ پڑ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کیل بھی بے تحاشا ہیں۔ ناک اور گال تو کیلوں سے بھرے پڑے ہیں۔ ماتھے اور ٹھوڑی پر بھی ہیں۔ دانوں اور کیلوں کی وجہ سے مسام کھل گئے ہیں۔ اور چہرہ بہت بدنما لگتا ہے۔ رنگ بھی پیلا زرد ہے۔ صحت کمزور ہے۔ اس تکلیف کی وجہ سے میں شدید احساس کمتری کا شکار ہوں۔ کہیں آنے جانے میں بھی شرم محسوس ہوتی ہے۔ دوسروں کی صاف ستھری جلد اور اچھی صحت دیکھ کر رشک آتا ہے۔
جواب: چہرہ پر داغ اس لئے پڑتے ہیں کہ آپ دانوں کو توڑ کر پیپ نکالتی ہیں۔ ایسا کریں کہ دانے نکلتے ہیں تو نکلنے دیں۔ دانوں کو توڑ کر پیپ نہ نکالیں خود بخود پیپ نکلتی ہے تو داغ نہیں پڑتے۔
زیادہ کمزوری کی وجہ لیکوریا کا مرض ہو سکتا ہے کسی اچھے معالج سے لیکوریا کا علاج کرائیں۔ یونانی علاج مفید رہے گا۔ کھانوں میں پرہیز کرنے سے چہرہ پر سے دانے از خود ختم ہو جائیں گے۔ اس سے اپنے لئے غذا کا چارٹ بنوا لیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔