Topics
سوال: میں نویں کلاس کا طالب علم ہوں۔ آٹھویں تک میں کلاس میں امتیازی نمبروں سے پاس ہوتا تھا۔ والدین بھی بڑی آس لے کر پڑھا رہے ہیں۔ میں جب نویں کلاس میں پہنچا تو سائنس کے مضامین لے کر یہ ارادہ کر لیا کہ میں پائلٹ بنوں گا۔ لیکن معلوم نہیں کہ میرے حافظہ کو اچانک کیا ہوا۔ آج کل میری حالت یہ ہے کہ جو کچھ یاد کرتا ہوں تھوڑی دیر میں بھول جاتا ہوں۔ پڑھائی میں بھی دل نہیں لگتا۔ کتاب کھول کر پڑھنے لگتا ہوں تو دماغ پر بوجھ محسوس ہوتا ہے۔ والدین کو بھی میری ذہنی حالت اور کمزور حافظہ کی بڑی فکر ہے۔ ازراہ کرم ایسا عمل بتا دیں کہ دماغ تیز ہو جائے اور پڑھائی میں دوبارہ دلچسپی پیدا ہو جائے۔
جواب: روزانہ شام کے وقت ایک چھٹانک گرم گرم جلیبی کھائیں۔ چالیس دن کے اس عمل سے انشاء اللہ آپ کا یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ رات سونے سے پہلے ایک سو مرتبہ یا اولی الباب پڑھ کر اپنے مقصد کے لئے دعا کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔