Topics
سوال: ہمارا بیٹا جس کی عمر تیس سال ہے تعلیم کے بعد اللہ نے اچھی نوکری دی لیکن نوکری میں اس کا دل نہیں لگتا۔ کام پر جانا بوجھ سمجھتا ہے۔ ذہنی طور پر غیر مستقل مزاجی کا شکار ہے۔ ہماری ہزاروں کوششوں کے باوجود اس کے رویے میں کوئی فرق نہیں آیا۔
بھائی بہنوں کا بڑا بھائی ہے۔ کہیں اس کے منفی رویے سے باقی بچوں پر اثر نہ پڑے۔ کوئی روحانی عمل بتا دیں تا کہ وہ ایک فرض شناس اور قابل آدمی بن جائے۔
جواب: جب آپ کا بیٹا رات کو گہری نیند سو جائے تواس کے سرہانے کھڑے ہو کر سو مرتبہ وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْمُھِیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ پڑھ کر دعا کریں۔ عمل کی مدت اکیس دن ہے۔ ہر جمعرات کو سوا پانچ روپے خیرات کر دیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔