Topics
سوال: میں نے کافی عرصہ پہلے ایک بیوٹی پارلر سے اپنے چہرے کی بلیچ کروائی تھی۔بلیچ کروانے کے بعد جو میرے چہرے کا حال ہوا ہے وہ میں بتا نہیں سکتی۔ ایک تو میرے چہرے کا رنگ سیاہ ہو گیا ہے۔ جگہ جگہ سیاہ رنگ کے دھبے پڑے ہوئے ہیں۔ باریک تل کی طرح براؤن مسے بھی ہیں۔ چہرے کے بال پھر بڑھ گئے ہیں۔ دوسری بات جو زیادہ اہم ہے وہ یہ ہے کہ چہرے پر باریک باریک خون کی نسیں نظر آ رہی ہیں۔ چہرہ بہت ہی بدنما لگ رہا ہے۔ زیادہ تر دھبے ہونٹ کے اوپر اور ہونٹوں کے کناروں پر اور ٹھوڑی پر ہیں۔ آپ نے تو بہت بڑے بڑے مسئلے حل کئے ہیں۔ میرا مسئلہ بھی حل کر دیں۔ میرے چہرے پر خون کی جو نسیں نظر آ رہی ہیں وہ ختم ہو جائیں۔ ابھی تو میری شادی بھی نہیں ہوئی ہے۔ اگر چہرے کا یہی حال رہا تو کوئی بھی رشتہ لے کر نہیں آئے گا۔ دوسرے یہ کہ میں جو بھی کریم یا کوئی اور چیز چہرے پر لگاتی ہوں تو یہ دھبے اور زیادہ نمایاں ہو جاتے ہیں اور رنگ بھی اور زیادہ کالا ہو جاتا ہے
جواب: بیسن پانی میں گوندھ کر اس میں خالص صندل کا تیل بقدر ضرورت ملا کر بیسن چہرہ پر رات کو ملیں صبح گرم پانی سے دھوئیں۔ یہ علاج 21دن تک کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔