Topics
سوال: آپ لوگوں کے مسائل کا حل بتاتے ہیں اور فیس بھی نہیں لیتے۔ میں آٹھویں جماعت کا اسٹوڈنٹ تھا۔ میرے دل میں شادی کا خیال آیا۔ اس کے بعد سے میرا ذہن تعلیم کی طرف سے ہٹ گیا۔ اب ہر وقت دھیان اسی طرف رہتا ہے۔ میں تعلیم کی طرف توجہ دینے کی کوشش کرتا ہوں لیکن جب کتابیں لے کر بیٹھتا ہوں تو آنکھوں کے سامنے اس لڑکی کی تصویر آ جاتی ہے۔
آپ سے التجا ہے کہ مجھے ایسا عمل بتا دیں کہ میرا ذہن تعلیم کی طرف مائل ہو جائے اور میرا دل بھی صاف ہو جائے تا کہ میں اپنا مستقبل سنوار سکوں۔
جواب: قد آدم آئینہ کے سامنے کھڑے ہو کر بار بار آنکھیں جھپکائیں۔ یہ عمل دن کے وقت پانچ منٹ تک بلاناغہ اکیس روز تک کریں۔ لڑکی کا خیال دل سے نکل جائے گا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔