Topics
سوال: شاید آپ کو میرا مسئلہ کوئی معمولی لگے مگر آپ یقین کریں اس نے میرا ذہنی سکون برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ میری عمر 22سال ہے۔ جسمانی صحت بالکل ٹھیک ہے۔ مگر میری بائیں چھاتی دائیں چھاتی سے چھوٹی ہے۔ جس کی وجہ سے سخت احساس کمتری کی شکار ہوں۔ دوسری لڑکیوں کے سامنے تو یہ احساس اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
خواجہ صاحب!میں اس وجہ سے بے انتہا پریشان رہتی ہوں۔ کسی کو بتا بھی نہیں سکتی۔ خدا اور آپ کی ذات سے امید ہے کہ آپ مایوس نہیں کریں گے۔ میرے لئے کوئی روحانی علاج تجویز فرما دیں تا کہ سینہ کے اوپر دونوں رخ ایک جیسے ہو جائیں ۔میں اپنی تمام تر دعاؤں کے ساتھ آپ کی شکر گزار ہوں گی اور آپ کا احسان تازندگی یاد رکھوں گی۔
جواب: یہ کوئی مسئلہ نہیں۔ آپ خواہ مخواہ احساس کمتری میں مبتلا ہو گئی ہیں۔ شادی کے بعد قدرت جب بچوں کے لئے ماں کے سینے کو دسترخوان بناتی ہے تو یہ چھوٹی موٹی کمی خود بخود دور ہوجاتی ہے۔ اور یہ جو آپ دوسری لڑکیوں کو دیکھ کر احساس کمتری کا شکار ہو جاتی ہیں۔ آپ کے پاس اس کا کیا ثبوت ہے کہ وہ لڑکیاں بھی صحت مند ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔