Topics
سوال: غصہ سے آنکھیں پتھرا جاتی ہیں۔ دل میں بے چینی اور گھبراہٹ ہونے لگتی ہیں۔ دل کی دھڑکنیں تیز ہو جاتی ہیں۔ سوچنے اور سمجھنے کی ساری قوت ختم ہو جاتی ہے۔ جی چاہتا ہے سامنے والے کو ذلیل کروں۔ ہر طرح کا نقصان پہنچاؤں۔ غصہ میں حد سے زیادہ بدتمیزی کر جاتی ہوں۔ ماں بہن جو اتنی عظیم ہستیاں ہیں ان کو گالی بکتی ہوں۔ بابا جان! خدا کے لئے مجھے اس لعنت سے بچا لیجئے۔ میں خدا کے بندوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتی۔ ان کو گالیاں دینا نہیں چاہتی۔ خدا کی طرح اس کے بندوں سے پیار کرنا چاہتی ہوں۔ یہ جانتی ہوں کہ غصہ آتش فشاں ہے اور شاید مجھے بھی آگ کی طرف لے جائے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ مجھے معاف فرمائیں۔
جواب: صبح سورج طلوع ہونے سے پہلے ایک بار یا ودود پڑھ کر پانی پر دم کر کے پی لیا کریں اور جب بھی غصہ آئے پانی کے گلاس پر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ یا ودود پڑھ کر شمال رخ بیٹھ کر پی لیا کریں۔ چالیس روز عمل کر لیجئے۔ آپ کے اندر سے انشاء اللہ غصہ نکل جائے گا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔