Topics
سوال: میرے بیٹے کی شادی ہو گئی اور اسے کہا کہ بیوی کو لندن ساتھ لے جاؤ۔ دونوں میاں بیوی کے ویزے نہیں لگے۔ پھر دونوں دوسرے ناموں سے ویزے لے کر لندن چلے گئے۔ وہاں رہ رہے تھے۔ اب سیٹ ہونے والے تھے کہ اپنی ہی عزیزہ نے شکایت کر دی۔ وہاں سے دونوں میاں بیوی کو پکڑ کر لے گئے۔ بیوی کو چھوڑ دیا اور میاں یعنی میرے بیٹے کو ابھی تک نہیں چھوڑا۔
کاروبار بھی اس کا ختم ہو گیا ہے۔ آپ استخارہ کر کے بتائیں کہ کیا وہ وہاں پر سیٹ ہو جائیں گے یا ان کو پاکستان بھیج دیں گے اور کب تک ہماری پریشانی ختم ہو گی۔ ہم یہاں سخت پریشان ہیں۔ بچے بھی وہاں پر سخت پریشان ہیں۔ آپ کچھ پڑھنے کو بتائیں کہ مشکل ختم ہو اور بچے کا کاروبار بھی ٹھیک رہے۔
جواب: سبحان اللہ! آپ بھی کیا خوب خاتون ہیں۔ استخارہ کس کام کے لئے نکلوا رہی ہیں؟ جب آپ کے بیٹے غلط کر رہے تھے تو اس وقت آپ کو استخارہ کا خیال کیوں نہیں آیا۔ ہر نماز کے بعد دعا کریں اور بیٹے کو خط لکھیں کہ وہ توبہ استغفار کرے۔ اللہ بڑا رحیم و کریم ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔