Topics
سوال: کیا میں تہجد کے وقت مراقبہ کر سکتی ہوں۔ میں نے آپ کا بتایا ہوا وظیفہ پڑھا تھا سجدہ میں جا کر دعا کی تھی۔ منگنی تو ہو گئی لیکن منگنی کے دو مہینے بعد لڑکے والوں نے اپنے مطالبات شروع کر دیئے جس کی وجہ سے ہم نے منگنی توڑ دی۔ جہاں ہم رشتہ منظور کر لیتے ہیں ان کے مطالبات اتنے زیادہ ہوتے ہیں کہ ہم پورے نہیں کر سکتے نتیجہ میں رشتہ ختم ہو جاتا ہے۔
جواب: مراقبہ تہجد کے نفلوں کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ رشتہ کے بارے میں عرض ہے کہ غریب گھرانے کا لڑکا پسند کیجئے۔ یہ دیکھ لینا کافی ہے کہ خاندان شریف ہو لڑکا صحت مند اور کماؤ ہو۔ کوٹھیوں اور کاروں کے چکر میں نہ پڑیں۔ غریب خاندانوں میں شادیاں جلدی ہو جاتی ہیں اور امیر لوگ اپنی بیٹیوں کی عمریں 35سال کر دیتے ہیں۔ معیار زندگی حالات کے مطابق ہونا چاہئے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔