Topics
سوال: میری چھوٹی بہن ہے(جس کی عمرایک سال اور تین ماہ ہے) کو یک دم بخار ہو جاتا ہے۔ تقریباً تین مرتبہ ایسا ہو چکا ہے۔ پہلی مرتبہ بخار ہوا تو بے ہوش ہو گئی لیکن شام تک آرام آ گیا۔ دوسری مرتبہ بخار ہوا تو ہاتھ پاؤں مڑ گئے اور چیخ مار کر بے ہوش ہو گئی۔ دوسرے دن اسے خسرہ نکل آیا۔ اچھی خاصی سوئی تھی کہ بخار دماغ کو چڑھ گیا۔ ٹانگیں برف کی مانند ہو جاتی ہیں۔ جب برداشت نہیں کر سکتی تو کانپنا شروع کر دیتی ہے۔ اسی دوران اسے ہچکی بھی لگ جاتی ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے بھی اسے بخار ہو جاتا تھا لیکن اس طرح نہیں۔ یہ تیسری مرتبہ ہے جو ایسا ہوا ہے۔ دل اس قدر کمزور ہو گیا ہے کہ اگر ایک مرتبہ پھر ایسا ہو گیا تو وہ ختم ہو جائے گی۔
جواب: ایک عدد عود صلیب لے کر چاقو سے چھیل کر تختی بنا لیں اور اس تختی پر چاقو کی نوک سے
کندہ کرا کے نیلے ڈورے میں، بچہ کے گلے میں ڈالیں انشاء اللہ بچہ تندرست اور موٹا ہو جائے گا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔