Topics

روپے کی نحوست

سوال: جناب میرے پاس ایک اوسط زندگی گزارنے کے لئے اللہ کا دیا سب سامان موجود ہے اور جو کچھ نہیں ہے اس پر دل میں ایک گونہ اطمینان اور صبر ہے۔ مجھے یقین ہے اللہ نے چاہا تو سب خواہشیں پوری ہو جائیں گی میرے شوہر کے روزگار میں بے حد رکاوٹیں ہیں۔ جب بھی کسی کام سے نکلتے ہیں ناکامی اور مایوسی ہوتی ہے۔ یہی حال میرا ہے۔ جہاں امید باندھتی ہوں امید ٹوٹ جاتی ہے۔ ہم میاں بیوی جو دعا مانگتے ہیں قبول نہیں ہوتی۔ میرے پاس کچھ رقم بھی جمع ہے۔ میرے شوہر کی کمائی پر میرے دو بچوں، ساس، سسر اور کنواری نند کے رزق کا انحصار ہے جب شوہر کماتے ہیں تو بیویاں ہزاروں خرچ کرتی ہیں مگر ایک میں ہوں کہ صرف اس ڈر سے پائی پائی بچاتی ہوں کہ بے روزگاری کے دنوں میں کسی کے آگے ہاتھ نہ پھیلانا پڑے میرے بزرگ ہمارے گھر سے یہ نحوست کب ختم ہو گی۔

جواب: آپ سے میں ایک سوال کرتا ہوں۔ سوال یہ ہے کہ آپ کے شوہر تو پانی کے جہاز پر ملازم ہیں آپ کے پاس ہزاروں کے بانڈز ہیں۔ فیملی بھی بڑی نہیں ہے۔ اس کے باوجود گھر میں نحوست اس لئے ہے کہ آپ کنجوس ہیں اور آپ کو روپے جمع کرنے کی ہوس ہو گئی۔ اللہ کے اوپر آپ کا بھروسہ کمزور ہے۔ جب آپ تنخواہ جمع کرائیں گی تو ظاہر ہے گھر میں بے برکتی اور نحوست کے علاوہ کیا ہو گا۔ روپیہ پیسہ خرچ کرنے کے لئے ہوتا ہے نہ کہ جمع کرنے کے لئے۔ 


Topics


روحانی ڈاک ۔ جلددوم

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔