Topics
سوال: میری شادی کو 2سال ہو چکے ہیں مگر ذہنی سکون بالکل نہیں ہے۔ جب سے شادی ہوئی ہے ایک عجیب سی پریشانی ہے۔ بیوی بھی کہنا نہیں مانتی ہر وقت بات بات پر لڑائی جھگڑے ہوتے ہیں۔ جب سے شادی ہوئی ہے بیوی صرف ایک یا دو بار گھر آئی ہے۔ زیادہ تر اپنے والدین کے گھر رہتی ہے۔ پہلے ماہ آئی تو یہ کہہ کر چلی گئی کہ اب اس گھر میں بالکل قدم نہیں رکھوں گی ۔ میرا خیال ہے شادی کرنے سے پہلے یا تو اسے کوئی لڑکا پسند تھا یا پھر اس نے اپنے والدین کے کہنے پر خلاف مرضی زبردستی شادی کی ہے۔ میرے والدین بھی شدید قسم کی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ میں ہر وقت شدید پریشانی، گہری سوچ میں گم رہتا ہوں۔ آپ کی بڑی تعریف سنی ہے آپ مجھے مایوس نہیں کریں گے۔
جواب: سب کاموں سے فارغ ہو کر رات کو سونے سے پہلے اول و آخر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھنے کے بعد اکتالیس بار سورۃ اخلاص پڑھ کر آنکھیں بند کر کے یہ تصور کریں کہ آپ عرش کے نیچے ہیں اور آپ کی بیگم صاحبہ آپ کے ہمراہ ہیں۔ دس منٹ تک۔ اس کے بعد بستر پر چلے جائیں اور آنکھیں بند کر کے بیوی کا تصور کریں اور اسی تصور میں سو جائیں جب تک ازدواجی خلاء دور نہ ہو جائے عمل جاری رکھیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔