Topics
سوال: مجھے پچھلے سال یرقان ہوا تھا جو کہ بروقت علاج کروانے سے بالکل تندرست ہو گیا تھا مگر جب میں نے تعلیم مکمل کی اور مجھے ملازمت ملی ہے نہ جانے مجھے کیا ہو گیا ہے نہ طبیعت خراب ہوتی ہے نہ کوئی درد وغیرہ محسوس ہوتا ہے مگر متواتر چھے مہینے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے میں ادھ موا ہوں۔ میرے بدن میں جان نہیں ہے دل کرتا ہے کہ بستر پر ہی لیٹا رہوں۔ اب جس وقت میں آپ کو خط لکھ رہا ہوں میری یہ حالت ہے کہ پورا وجود اس طرح تھکا تھکا سا ہے جیسے میں نے منوں مٹی ڈھوئی ہو۔ تقریباً چھے مہینے سے یہی کیفیت ہے ۔ میری جوانی کی عمر ہے مگر خدا کی قسم بوڑھوں سے بدتر ہوں ڈاکٹر اور حکیموں سے رجوع کیا سبھی کہتے ہیں کہ تمہیں کوئی بیماری نہیں ہے اور واقعی میں صورت سے بیمار لگتا بھی نہیں ہوں مگرجو اذیت میں جھیل رہا ہوں وہ کسی عذاب سے کم نہیں ہے۔ ایک بزرگ سے ملا انہوں نے فرمایا کہ تمہارا ستارہ روشن ہے مگر تمہارے خاندان میں کسی نے تم پر شیطانی عمل کر کے تمہیں ہر طرح سے نفسیاتی اور بدنی بیمار کر دیا ہے۔ انہوں نے تعویذ دیئے وہ بھی استعمال کر چکا ہوں مگر میری حالت وہی ہے جو پہلے تھی۔ اب آپ کہیں گے کہ یہ بزرگ نے دل میں وہم پیدا کر دیا ہے مگر قبلہ وہم کی بات تو صرف عقل و موقوف ہے۔ میں پڑھا لکھا آدمی ہوں اور میں واقعتا ایسا محسوس کرتا ہوں کہ میں نہ جانے جس اذیت میں گرفتار ہوں پھر عرض کر رہا ہوں کہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں اندر سے سلگ رہا ہوں۔ خدارا مجھے اس کیفیت سے نجات دلایئے۔
جواب: آپ کا جگر متاثر ہے اس تشخیص کے مطابق یونانی علاج کرایئے۔ اللہ تعالیٰ شفاء عطا کرینگے۔ آپ کے لئے معالج کی ہدایت پر پرہیز کرنا بھی ضروری ہے میری دانست میں آپ بدپرہیزی کرتے ہیں۔ نیلی شعاعوں کا پانی تیار کر کے 2اونس صبح اور شام پی لیا کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔