Topics
سوال: خواب میں دیکھا کہ میں گھر والوں کے ساتھ ایک مقبرہ نما عمارت میں گئی۔ بھانجی کہنے لگی کہ میری جوتی ٹوٹ گئی ہے اور آپ کی بھی۔ یہ کہہ کر میری ثابت جوتی لے کر چلی گئی۔ بائیں جانب چار انڈے نظر آئے۔ جن میں سے ایک سے رطوبت خارج ہو رہی تھی۔ ایک شخص آیا اور کہنے لگا کہ یہ قبلہ اول ہے۔ یہ کہہ کر وہ شخص غائب ہو گیا اور میں نے وہاں نماز پڑھی۔
پھر دیکھا کہ میں اپنے گھر میں ہوں۔ بالائی منزل پر کپڑے ڈالنے جاتی ہوں تو بہت زور کی آندھی اور بارش آ جاتی ہے۔
پھر دیکھا کہ میرے لڑکے کو ڈاکٹر نے زیادہ مقدار میں کلوروفام دے دیا ہے۔ میں گھبرا رہی ہوں اور ڈاکٹر اور میرے چچا مجھے تسلی دے رہے ہیں۔ وہاں سے واپسی پر ایک بہت ہی بڑی کپڑے کی دوکان دیکھی۔ وہاں میں نے ایک دوپٹہ پسند کر کے دام پوچھا تو مالک نے کہا کہ یہ برائے فروخت نہیں ہے۔
جواب: نمازیں ترک ہوتی ہیں اور قضا بھی ہوتی ہیں۔ ان میں لاپرواہی اور بے دلی بھی شامل ہوتی ہے۔ یہ آپ کی طبیعت کے منافی ہے۔ طبیعت میں جب اچھے تقاضے پیدا ہوں اور انہیں آسانی سے پورا کیا جا سکتا ہو تو ان کی تعمیل ضروری ہوتی ہے۔ رہا نماز کاتقاضا تو یہ بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اس کی تعمیل کرنے میں تو قطعاً لاپرواہی اور کوتاہی نہیں کرنی چاہئے۔ وقت پر اور خشوع اور خضوع سے نماز ادا کرنا بہت ضروری ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔