Topics
سوال: میرے والد بزرگوار اکثر بیمار رہتے ہیں۔ علاج بھی کافی کروا چکے ہیں۔ کبھی آرام آ جاتا ہے کبھی پھر تکلیف شروع ہو جاتی ہے۔ والد صاحب کا کہنا ہے کہ پیٹ میں گیس ہے۔ حکیموں سے ہاضمے کے چورن لے کر کھاتے ہیں۔ یہاں تک کہ کوئی ڈاکٹر حکیم نہیں چھوڑا۔ ایک ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ قولنج کا درد ہے۔ اس نے دوا دی تھی۔ جس سے آرام آ گیا تھا۔ اب پھر تکلیف بڑھنی شروع ہو گئی ہے جب تکلیف بڑھتی ہے تو والد صاحب پیٹ پکڑ کر بیٹھ جاتے ہیں اور مکوں سے پیٹ کو دباتے ہیں۔ مالش بھی کرتے ہیں۔ اس سے قبل بیمار ہوئے تھے تو دو بوتل خون دیا گیا تھا۔ جب سے دوسرا خون دیا ہے، مزاج کافی حد تک بدل چکا ہے۔ بات بات پر آپے سے باہر ہو جاتے ہیں۔ والدہ کے ساتھ اکثر تو تو میں میں ہوتی رہتی ہے۔ ایک تو بیماری کی وجہ سے، دوسرے گھریلو حالات کی وجہ سے ہر وقت پریشان رہتے ہیں۔
آپ کو خدا اور رسولﷺ کا واسطہ والد صاحب کی صحت کے لئے روحانی علاج بتا دیں کہ ان کی یہ نامراد بیماری ختم ہو جائے، وہ ہر وقت خوش رہیں۔ سوچنا چھوڑ دیں۔ جب میں ان کو پریشان دیکھتا ہوں تو میرا کھانا پینا، سونا جاگنا حرام ہو جاتا ہے۔ اندر ہی اندر کڑھتا رہتا ہوں۔
جواب: صبح شام رات پلیٹوں پر زردہ کے رنگ اور عرق گلاب سے بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیمoاَللّٰہُ لَااِلٰہَ اِلَّا ھُوَالْحَیُّ الْقَیُّومُ لکھ کر پانی سے دھو کر پلائیں۔ چالیس اور اکتالیس روز تک۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔